نتائج تلاش

  1. احسن مرزا

    عذاب جبر کے ٹوٹے ہیں جان پر اکثر:از: منیر انور

    اب التفات کے عنواں بدل گئے ورنہ سجی ہیں محفلیں میرے مکان پر اکثر ہمارا کیا ہے کہ ہم وہ ستم ظریف ہیں جو یقین کرتے رہے ہیں گمان پر اکثر وااااہ بیحد عمدہ اشعار کہے جناب۔ ڈھیروں ڈھیر داد اس تخلیق پر۔ آباد رہئے!
  2. احسن مرزا

    جہاں سے گزرتے ہیں ہم دیکھتے ہیں ۔۔۔۔۔۔ سیدہ مدیحہ گیلانی

    ہیں ہاتھوں میں جن کے ہیں نیزے یہ بھالے تھا سرمایہ ان کا قلم دیکھتے ہیں عمدہ اشعار محترمہ۔ ڈھیروں داد!
  3. احسن مرزا

    زیست ادھوری ہے مگر موت تو کامل ہوگی

    میں کہیں خود سے جو ٹھہرا تو وہ منزل ہی نہیں تم جہاں مجھ کو رکاؤ گے وہ منزل ہوگی بہت خوب محترم۔ ڈھیروں داد!
  4. احسن مرزا

    مری نظر سے ترا انتظار اترے گا

    آپ احباب کی جانب سے بھی حوصلہ افزائی پر تہہِ دل سے شکر گزار ہوں۔ شاد، آباد رہئے!
  5. احسن مرزا

    مری نظر سے ترا انتظار اترے گا

    آپ احباب کی جانب سے ہمت افزائی پر تہہِ دل سے ممنون ہوں۔ شاد، آباد رہئے!
  6. احسن مرزا

    مری نظر سے ترا انتظار اترے گا

    السلام و علیکم! طویل عرصہ بعد محفل میں حاضری لگانے کا موقع میسر آیا ہے، تو ایک ادنی کوشش ہماری جانب سے بھی حاضر ہے۔ مری نظر سے ترا انتظار اترے گا کبھی تو تیری وفا کا غبار اترے گا جنوں جو مجھ پہ مسلط ہے بحر ِ الفت کا بھنور میں یا تو سمندر کے پار اترے گا میں بے یقین کھڑا تھاکہا محبت نے...
  7. احسن مرزا

    کچھ طرحی اشعار بغرضِ اصلاح

    پہلے تو اس کوشش کو وقت دینے پر تہہِ دل سے مشکور ہوں استادِ محترم۔ اگر بالا مصرع میں حیا کے بجائے اَدا کردیا جائے؟ محترم یہاں لفظ تُو نہیں، تو ہے۔ اور شعر کے مفہوم کے حوالے سے: آہٹ اور وہ بھی اُس سے منسوب آہٹ جو اس کی قربت کا احساس دلا رہی ہے، کو اتنی غور سے سننا مقصود ہے کہ دل کی دھڑکن سے...
  8. احسن مرزا

    ایک اور غزل

    بہت خوب جناب۔ داد حاضر ہے!!!
  9. احسن مرزا

    مرکز بھی تو محیط بھی تو دائرہ بھی تو

    بہت عمدہ محترم۔ اللہ آپ کو اس نذرانہ عقیدت پر جزائے خیر عطا کرے۔ دعا ہے اللہ کرے زورِ قلم اور زیادہ!
  10. احسن مرزا

    میں شہرِ ذات سے نکلا تو دربدر بھٹکا

    حد درجہ ممنون ہوں جناب۔ خوش رہئے!
  11. احسن مرزا

    میں شہرِ ذات سے نکلا تو دربدر بھٹکا

    ہمت افزائی پر بیحد ممنون ہوں استادِ محترم۔ دعا ہے اللہ آپ کو خوش رکھے۔
  12. احسن مرزا

    میں شہرِ ذات سے نکلا تو دربدر بھٹکا

    بہت نوازش بلال بھائی۔ شاد، آبار رہئے!
  13. احسن مرزا

    میں شہرِ ذات سے نکلا تو دربدر بھٹکا

    شکرگزار ہوں جناب۔ شاد رہئے!
  14. احسن مرزا

    میں شہرِ ذات سے نکلا تو دربدر بھٹکا

    شکر گزار ہوں جناب۔ شاد رہئے!
  15. احسن مرزا

    میں شہرِ ذات سے نکلا تو دربدر بھٹکا

    ہمت افزائی پر بیحد ممنون ہوں محترم۔ شاد رہئے!
  16. احسن مرزا

    میں شہرِ ذات سے نکلا تو دربدر بھٹکا

    ایک کوشش آپ احباب کی نذر میں شہرِ ذات سے نکلا تو دربدر بھٹکا کوئے بُتاں سے حرم تک اِدھر اُدھر بھٹکا کبھی جو تھک بھی گیا میں تری مسافت میں خیال تیری محبت کی راہ پر بھٹکا برس رہا ہے کہیں اور سبزہ زاروں پر وہ اک سحاب جو صحرا میں بے ثمر بھٹکا وہ مردِ حق جسے ادراکِ ہست و بود ہوا وہ باخبر تھا...
  17. احسن مرزا

    کچھ طرحی اشعار بغرضِ اصلاح

    دراصل فل البدیہہ اشعار ہیں۔ میں نے بھی کوئی خاص رد و بدل نہیں کری ہے ان اشعار کو کہنے کے بعد۔ مجھے انتظار رہے گا اصلاح کا۔
Top