دم دم مست قلندر ہوگا
اب دھمال سڑک پر ہوگا
مت پوچھو کے کیونکر ہوگا
جو کہتا ہے رہبر ہوگا
ہر گھر ایک برابر ہوگا
نوے سب کا نمبر ہوگا
تیری میری باتیں ہونگی
بدلا بدلا تیور ہوگا
بجھتی بجھتی آنکھوں میں بھی
بجلی ہوگی صفدر ہوگا
دستِ حنائی میں بھی اب تو
خوں کا پیاسا خنجر ہوگا
ننھے منھے ہاتھوں میں بھی
بجری...