نتائج تلاش

  1. محمد حسن شہزادہ

    آپ کے پسندیدہ اشعار!

    ہم کو سمجھنے کے لئے ہم جیسا ہونا ضروری ہے ،، ہمارا دیدار الگ ہمارا معیار الگ اور ہمارا پیار الگ ..... نامعلوم
  2. محمد حسن شہزادہ

    زندگی

    زندگی کی چاہت میں زندگی گنوائی ہے عارضی محبت تھی مستقل نبھائی ہے اتباف ابرک
  3. محمد حسن شہزادہ

    خواہش کا مارا ہی اسے پڑھے ۔

    بہت محترمہ اپنی خواہشات کے بارے میں کافی خوش ہو کر لکھا ہے آپ نے اور بہت اچھے انداز سے اپنی خواہشات کو اپنی خواہش کے مطابق ہم تک پہنچا دیا ہے۔ خواہشات تو میری بھی اتنی ہیں کہ ان کو پورا کرنے کے لیے عمر نوح بھی کم ہو مگر چند ایک کو ضرور پورا کر لوں گا اور جو خواہشات پوری ہو گئیں ہیں ان کے لیے...
  4. محمد حسن شہزادہ

    آپ کے پسندیدہ اشعار!

    شباب نام ہے دل کی شگفتہ کاری کا وہ کیا جوان رہے جس کا دل جواں نہ رہے سیماب اکبر ابادی
  5. محمد حسن شہزادہ

    زندگی

    کٹ گئی بے مدعا ساری کی ساری زندگی زندگی سی زندگی ہے یہ ہماری زندگی کیا ارادوں سے ہے حاصل، طاقت و فرصت کہاں ہائے کہلاتی ہے کیوں بے اختیاری زندگی اے سر شوریدہ اب تیرے وہ سودا کیا ہوئے کیا سدا سے تھی یہی غفلت شعاری زندگی درد الفت کا نہ ہو تو زندگی کا کیا مزا آہ و زاری زندگی ہے بے قراری...
  6. محمد حسن شہزادہ

    اردو ادب کا عطر، نکتہ آفرینی سطر سطر

    12/12/2018 لیجے آج پھر پطرس بخاری حاضر ہیں۔ بر صغیر پاک و ھند میں دسمبر کی سرد راتیں عموماً پانچ چیزوں سے گرمائی جاتی ہیں۔ چائے اور رضائی کا ذکر تو خیر جانے دیجے کہ یہاں کا بچہ بچہ ان سے واقف ہے۔ اوپلے دیہاتوں میں سلگا کے اس کے گرد صبح کی جاتی اور سینہ در سینہ چلی آتی مٹیاروں کی دلدوذ کہانیوں...
  7. محمد حسن شہزادہ

    علامہ محمداقبال کے مجموعے (اسرار خودی) کی ایک منظوم حکایت

    شکریہ نوازش مہربانی پسندیدگی کے لیے
  8. محمد حسن شہزادہ

    علامہ محمداقبال کے مجموعے (اسرار خودی) کی ایک منظوم حکایت

    اپنی فطرت و عادت کو خیرباد کہنا حکایت ھے کہ ایک چمن زار میں بھیڑوں کی بہت بڑی تعداد زندگی گزار رھی تھی۔ سبزے اور پانی کی بہتات سے وہ کھا پی کر خوب فربہ ھو گئے تھے اور زندگی بہت آسودہ تھی۔ ایک دن شیروں کے ایک غول کا وھاں سے گزر ھوا جو کئی دن شکار نہ ملنے کی وجہ سے بھوکے تھے۔ وہ ایسے پلے پلائے...
  9. محمد حسن شہزادہ

    ‏دل اُسی وقت سنبھل جائے گا... دل کا احوال وہ پوچھے تو سہی

    ‏دل اُسی وقت سنبھل جائے گا... دل کا احوال وہ پوچھے تو سہی
  10. محمد حسن شہزادہ

    ایک بلبل اداس ہے

    اک پجارو کی سیٹ پر تنہا ڈاکو تھا کوئی اداس بیٹھا کہتا تھا رات ھونے کو آئی سارا دن ڈاکہ کوئی نہ مارا سن کے ڈاکو کی آہ زاری ایک S.h.o پاس ھی سےبولا حاضر ہوں میں جان ودل سے گو کہ ڈیوٹی پہ ھوں میں ذرا سا دی ھے حق نے مجھے یہ وردی اور پرچی نے S.h.o بنایا گو رات ھے بہت اندھیری ففٹی ففٹی پہ اکتفا...
  11. محمد حسن شہزادہ

    سیاسی چٹکلے اور لطائف

    پاکستان امریکہ کو سپر پاور مانتا ہے اس لیے اس سے ڈرتا ہے ورنہ جو ممالک اس کی خدائی کے قائل نہیں۔وہ اس سے نہیں ڈرتے۔مشہور ہے دو ہندو بھائیوں میں ایک صبح اٹھ کر اپنے بت پوجا کرتا تھا تو دوسرا بت کو گن کر دس جوتے مارا کرتا تھا۔ایک روز یہ بت پجاری کے خواب میں آکر کہنے لگا کہ “تم اپنے بھائی کو...
  12. محمد حسن شہزادہ

    سیاسی چٹکلے اور لطائف

    میرے کپتان نے شہر قائد کی ایسی کرائی صفائی مزہ آگیا برق سی گر گئی صاف ہی کر گئی وہ تباہی مچسئی مزہ آگیا سبز باغات ہم کو دکھائے گئے نعرے تبدیلیوں کے لگائے گئے ایسا بلا چلا ملک سارا ہلا یوں اجاڑی کمائی مزہ آ گیا کہتا پھرتا تھا تبدیلی لاو نگا میں اس وطن سے غریبی مٹاوں گا میں خودکشی کر رہے ہیں...
  13. محمد حسن شہزادہ

    فارسی شاعری مولانا رومی کی ایک غزل - نہ من بیہودہ گردِ کوچہ و بازار می گردَم مع تعارف و ترجمہ

    جس وقت ہجوم مستی ہو انسان کا سبھلنا مشکل ہے کیا یہ ملک قوالی مل جائے گی اردو میں لکھی ہوئی نصرت فتح علی خان نے گائ ہے
  14. محمد حسن شہزادہ

    داستان/ شیخ چلی

    :-) :-) :-) شَیخ چِلّی 12 :-) :-) :-) جِتنی رَقَم دَربار سے مِلی تھی اُس نے مُلا دوپِیازَہ کے حَوالے کردی۔ "مِیاں شَیخ چِلّی، اِس رَقَم کے حَقدار تو تُمہاری بِیوی بَچے ہیں، اُنہیں بھیجو، مُجھے کِیوں دیتے ہو۔" "میں اب وَہاں جاؤں یہ رَقَم اُنہیں دوں اور پِھر...
  15. محمد حسن شہزادہ

    مبارک ہو دسمبر کی پہلی بارش

    مبارک ہو دسمبر کی پہلی بارش
  16. محمد حسن شہزادہ

    ھم منافق تھے , نہ شہرت کے تمنائی تھے ھم تیرے حلقۂ احباب میں کیسے آتے ؟؟

    ھم منافق تھے , نہ شہرت کے تمنائی تھے ھم تیرے حلقۂ احباب میں کیسے آتے ؟؟
  17. محمد حسن شہزادہ

    خونِ عُشّاق سے جام بھرنے لگے دِل سُلگنے لگے داغ جلنے لگے مَحفِلِ درد پِھر رنگ پر آگئی پِھر شبِ...

    خونِ عُشّاق سے جام بھرنے لگے دِل سُلگنے لگے داغ جلنے لگے مَحفِلِ درد پِھر رنگ پر آگئی پِھر شبِ آرزُو پر نِکھار آگیا۔۔۔!
  18. محمد حسن شہزادہ

    سیاسی چٹکلے اور لطائف

    ہمارا کردار لطائف کے آئینے میں کہتے ہیں مسیحیوں کے زوال کے زمانے میں دو پادری اس بات پر بحث کر رہے تھے کہ بائبل کی روشنی میں گھوڑے کے منہ میں کتنے دانت ہوتے ہیں۔ ایک گنتی کچھ بتا رہا تھا اور دوسرا گنتی کچھ اور۔ قریب سے گزرنے والے ایک شخص نے ان سے کہا اس معاملے میں بائبل کو درمیان میں لانے کی...
Top