صد فیصد اتفاق اور اس تخریب کاری میں دوسرا فرد میں تھا ( اس بات سے قطع نظر کہ میرا مضمون کیا تھا ) ،،،، مگر میرا انداز اشتعال سے بھر گیا تھا، اس پر میں شرمندہ ہوں۔ گو کہ یہ اپنا چلن نہیں مگر انسان خطا ا پتلا ہے۔
اور یہی مہذب طریق ہے !!
اس میں میرا محبوب حصہ درج ذیل ہے :
رحیلہ کوئی ایسا اچھا ناول نہیں ورنہ آپ کو بھجواتا۔ وہ مقبول قسم کا ناول لکھتا ہے اور ایک سال میں چار پانچ لکھ چکا ہے۔۔۔ ۔۔۔ ۔بازار کی حد تک کامیاب رہے ہیں۔
اس ٹکڑے میں وہ گہرائی ہے کہ انسان غوطہ لگائے اور نکلے ناہیں !!!
2 اگست 1956
کراچی
2 اگست 56ء
جانِ عزیز، آدابِ محبت،
اپنی غفلت پر شرمندہ ہوں۔ آپ کو خط لکھنے کی کئی بار کوشش کی لیکن وہ عمل تک نہ پہنچی۔ کتاب آپ کی دو تین بار بڑھ چکا ہوں اور لطف لے چکا ہوں۔ میرے چھوٹے بھائی محمود ریاض نے پچھلے دنوں ایک ناول"رحیلہ" لکھا ہے۔ اس کی ابتدا اس نے آپ کے اشعار سے کی...
یہ سب سے بہتر ہے ،،، مگر میں سوچ رہا ہوں کہ کم از کم سیاست اور مذہبی دھاگوں کے لیئے جو جگہ مختص ہے اسی تک رہنا چاہیئے ،،، ایک ذمہ دار انسان کی بابت ؟ بس ایک خیال ہے جو آپ سے بڑا بھائی سمجھ کر شیئر کر رہا ہوں !! ،، رپورٹ کر کے خاموشی والی بات تو سب سے بہتر ہے !!!
یہ بات بھی دست ،،، مگر بھائی مجھے عارف صاحب کے انداز پر اعتراض ہے ،، نظریہ پر نہیں ،،، میں درست بات درست طریقہ سے کہنے کا قائل ہوں اور محفل چھوڑنے پر جھریاں والا دھاگہ کا متن یاد ہے نا بھائی جان ،،، وہ بات جیہ خورئی پر بھی لاگو ہوتی ہے !! ،،، پر افسوس یہ ہے عارف صاھب کو سمجھایا بھی تھا ،،، !!
بھائی آپ کو یاد ہے نا کتنے پیار سے صبح سمجھایا تھا عارف صاحب کو ،،، یہ حرکت انہوں نے اس کے چند ہی ساعت بعد کی ،،، اس سے پہلے سعود بھائی نے منع بھی کیا تھا انہیں !!!
جی بہتر ،،، بھائی خیر اب الجھتا تو نہیں مگر آج جو آسمان ٹوٹا وہ سہہ نہیں پایا !! خورئی کا الوداعی دھاگا معمولی بات نہیں ،، وہ بات چھوٹی نہ تھی قیصرانی بھائی جس پر وہ خفا ہوئیں ،، رائے اور ہوتی ہے تنز اور ہوتا ہے نا !! ،، خیر افسوس مجھے الفاظ پر نہیں مگر اپنے انداز پر ہے !!
اگر آپ کرپٹ حکومت کے خلاف بغاوت جیسے قصوں کو پسند کرتے ہیں اور ،،، اس کی خاص بات یہ ہے کہ اس میں ڈرامہ کا احساس ختم نہیں ہتا ،،، سب احساسات ہیں ،،، اور مجھے تو وی یعنی مرکزی کردار کے ڈائلاگ بے انتہا عزیز ہیں ۔۔ اصل میں انہی کے واسطے میں مووی بار بار دیکھتا ہوں :) :)
میں بھی غصے کی حالے میں آج انہی اندازِ بیاں و تحریر والی بات پر خوب خبط میں آ کر کھپا ہوں جب جیہ بہنا نے الوداعی دھاگہ لگا دیا ۔۔ بات صحیح درست کی نہیں ،،، بات طریق کی ہے !! نظریہ مختلف رکھنا سب کا حق ہے مگر !! خیر قصہ ختم ایک ایسے انسان نے منع کیا جس کی بات میں نہیں ٹال سکتا مگر اچھا لگا کوئی...