دل درد کی شدّت سے خوں گشتہ و سی پارہ
اس شہر میں پھرتا ہے اک وحشی و آوارہ
شاعر ہے کہ عاشق ہے جوگی ہے کہ بنجارہ
دروازہ کُھلا رکھنا
آنکھوں میں تو اک عالم آنکھوں میں تو دنیا ہے
ہونٹوں پر مگر مہریں منہ سے نہیں کہتا ہے
کس چیز کو کھو بیٹھا کیا ڈھونڈنے نکلا ہے
دروازہ کُھلا رکھنا
ہاں تھام محبت کی...