نتیجہ بہتر متبادل ہے اثر کا
مگر پہلے مصرع کے دونوں ٹکڑوں میں ربط کی خاطر یا تو 'یہ' لایا جائے یا 'جو'
مثلاً
یہ رب سے دوری کا ہے نتیجہ جو مشکلوں نے ہے آن گھیرا
دوسرے مصرع کا دوسرا ٹکڑا بھی گڑبڑ پیدا کرتا ہوا محسوس ہو رہا ہے
'سیاہ بادل ہیں گھپ اندھیرا' کی جگہ کوئی اور بات ہو یعنی چاروں جانب...
گرمی میں بچوں کو ٹائی باندھنے پر مجبور کیا جاتا ہے، حالانکہ یہ تو سرد ممالک کی ضرورت لگتی ہے، یعنی گلے میں ٹائی باندھ کر سردی سے بچت کی جائے
صرف سکول کے بچوں کو ہی نہیں سرکاری افسران کو بھی یہ سب کرنا پڑتا ہے مجبوراً، پینٹ کوٹ اور ٹائی
نگاہوں کا معاملہ ہے، بہتر تو یہی ہوتا ہے کہ کوئی بھی دوا ڈاکٹر کے مشورہ کے بغیر استعمال نہ کی جائے، ہاں اگرچہ کسی خاص مرض کے لیے کوئی دوا آزمودہ ہو تو اس کا معاملہ اور ہے
رحم فرمائے خدا ہم پر۔ خالص اشیاء کا ملنا واقعی محال ہو چکا ہے، ایک صورت یہ ہو سکتی ہے کہ خود سامنے کھڑا ہو کر دودھ نکلوایا جائے! تب ہی شاید خالص دودھ مل سکے، مگر اس میں بھی سننے میں آتا ہے کہ بھینسوں کو انجیکشن وغیرہ لگائے جاتے ہیں!