گریہ بے نم
بے نم سا گریہ
اور
اک بے نام روح
افکار کی دھوپ میں
انکار کی وحشت
اور
آثار کی چھاؤں میں
اثبات کا نشہ
دونوں برحق ۔۔۔۔۔۔۔۔ مگر
اس روح کے قلبوت کو
عقدہ کھولتی آنکھ ملی
اور نہ
غیب طراز نوائے سروش!
جو خود پہ سوار اس پاپیادہ کو
شعور کی سرحد سے ورے
کسی سنگ تراش کا پتہ دے سکیں
کہ وہ...