نتائج تلاش

  1. طارق شاہ

    شعر و شاعر (اشعار اور خالق)

    اظہارِ آرزو سے کُچھ کم غضب ہُوا مِلنا مِلانا دُور اِک پیغام سے گئے شفیق خلش
  2. طارق شاہ

    شفیق خلش ::::: اُن کی طرف سے جب سے پیغام سے گئے ::::: Shafiq Khalish

    غزل شفیق خلش اُن کی طرف سے جب سے پیغام سے گئے اپنے اِرادے سارے انجام سے گئے اُلفت میں خوش رُخوں کی، خوش نام سے گئے ہم جس جگہ گئے ہیں ، بدنام سے گئے اظہارِ آرزو سے کُچھ کم غضب ہُوا مِلنا مِلانا دُور اِک پیغام سے گئے مِلتی ہے زندگی کو راحت خیال سے حاصل وہ دِید کی ہم اِنعام سے گئے جب سے...
  3. طارق شاہ

    ساغر صدیقی ہر شے ہے پر ملال بڑی تیز دھوپ ہے - ساغر صدیقی

    اب شہر آرزو میں وہ رعنائیاں کہاں ہیں گل گدے نڈھال بڑی تیز دھوپ ہے سمجھی ہے جسے سایہء امید عقل خام! ساغر کا ہے خیال بڑی تیز دھوپ ہے :):)
  4. طارق شاہ

    ساغر صدیقی جب سے دیکھا پَری جمالوں کو - ساغر صدیقی

    پھر اُفق سے کِسی نے دیکھا ہے مُسکرا کر خراب حالوں کو اِس اندھیروں کے عہد میں ساغر کیا کرے گا کوئی اُجالوں کو بہت عمدہ
  5. طارق شاہ

    مت پوچھ دل کی باتیں وہ دل کہاں ہے ہم میں - بیدل دہلوی

    بہت خوب شیئرنگ کاشفی صاحب جب دل کے آستاں پر عشق آن کر پکارا پردے سے یار بولا بیدلؔ کہاں ہے ہم میں سوزِ نہاں میں کب کا وہ خاک ہو چکا ہے اب دل کو ڈھونڈتے ہو، وہ دل کہاں ہے ہم میں کیا کہنے :)
  6. طارق شاہ

    شعر و شاعر (اشعار اور خالق)

    کب پاؤں فگار نہیں ہوتے، کب سر پر دُھول نہیں ہوتی تِری راہ میں چلنے والوں سے، لیکن کبھی بُھول نہیں ہوتی جمال احسانی
  7. طارق شاہ

    شعر و شاعر (اشعار اور خالق)

    اُلفت میں خوش رُخوں کی، خوش نام سے گئے ہم جس جگہ گئے ہیں ، بدنام سے گئے شفیق خلش
  8. طارق شاہ

    شعر و شاعر (اشعار اور خالق)

    جچتی نہیں نِگاہ میں دُنیا کی رونقیں کیا پُوچھتے ہو دھیان ہمارا کِدھر ہے آج ناصر کاظمی
  9. طارق شاہ

    شعر و شاعر (اشعار اور خالق)

    جاں میں طاقت بھی نہیں اب، کہ زمانے سے لڑیں کھو چُکے زور وہ سب ہجر کے آلام سے ہم شفیق خلش
  10. طارق شاہ

    شعر و شاعر (اشعار اور خالق)

    فکرِ فردا کریں، کُچھ غور رہے حال پہ تب ! جب نِکل پائیں بھی گُزرے ہُوئے ایّام سے ہم شفیق خلش
  11. طارق شاہ

    شعر و شاعر (اشعار اور خالق)

    کون کہتا ہے کہ ظُلمت میں کم آتا ہے نظر! جو نہ دیکھا تھا، سو ہم نے شبِ ہجراں دیکھا مُصطفٰی خان شیفتہ
  12. طارق شاہ

    شعر و شاعر (اشعار اور خالق)

    غم غَلط کرنے کو احباب ہمَیں جانبِ باغ لے گئے کل، تو عجب رنگِ گُلسِتاں دیکھا وَرد میں خاصیتِ اخگرِ سوزاں پائی نستَرن میں اثرِ خارِ مُغیلاں دیکھا مُصطفٰی خان شیفتہ
  13. طارق شاہ

    شعر و شاعر (اشعار اور خالق)

    کوئی بے جان جہاں میں نہیں جیتا ،لیکن تیرے مہجوُر کو جیتے ہُوئے بے جاں دیکھا مُصطفٰی خان شیفتہ
  14. طارق شاہ

    شیفتہ نواب مصطفیٰ خاں شیفتہ ::::رات واں گُل کی طرح سے جسے خنداں دیکھا::: Nawab Mustafa Khan Shaifta)

    غزلِ نواب مُصطفٰی خاں شیفتہ رات واں گُل کی طرح سے جسے خنداں دیکھا صُبح بُلبُل کی روِش ہمدَمِ افغاں دیکھا کوئی بے جان جہاں میں نہیں جیتا ،لیکن تیرے مہجوُر کو جیتے ہُوئے بے جاں دیکھا میں نے کیا جانیے کِس ذوق سے دی جاں دَمِ قتل کہ بہت اُس سے سِتم گر کو پشیماں دیکھا نہ ہُوا یہ کہ ، کبھی اپنے...
  15. طارق شاہ

    شفیق خلش ::::: اب یہ مُمکن نہیں نِکلیں گے کبھی دام سے ہم :::::Shafiq Khalish

    غزل اب یہ مُمکن نہیں نِکلیں گے کبھی دام سے ہم سب کہَیں عِشق کے ہونے پہ گئے کام سے ہم کون کہتا ہے، ہیں بے کل غم و آلام سے ہم جو تصوّر ہے تمھارا، تو ہیں آرام سے ہم اب نہ یہ فکر کہ ہیں کون، کہاں پر ہم ہیں ! جانے جاتے ہیں اگر اب، تو دِئے نام سے ہم یُوں نہ تجدیدِ تعلّق کا اب اِمکان رہا ...
  16. طارق شاہ

    شعر و شاعر (اشعار اور خالق)

    اُبھرا ہے رنگ ِسودا ، دِیوانگی ہری ہے ہے جوشِ موسمِ گُل، جو پُھول ہے پری ہے اکبر الٰہ آبادی
  17. طارق شاہ

    شعر و شاعر (اشعار اور خالق)

    تابکے دیدِ حَسِیناں؟ تابکے وارفتگی ؟ آنکھ میں جب تک نظر ہے، سر میں جب تک ہوش ہے اکبر الٰہ آبادی
  18. طارق شاہ

    شعر و شاعر (اشعار اور خالق)

    وہ جب کہتے ہیں، فردا ہے خوش آئند عجب حسرت سے مڑ کر دیکھتا ہُوں انور شعُور
  19. طارق شاہ

    شعر و شاعر (اشعار اور خالق)

    پیمبروں کو اُتارا گیا تھا قوموں پر خُدا نے مجھ پہ مگر قوم کو اُتارا ہے انور شعُور
  20. طارق شاہ

    پروین شاکر ::::: زمیں کے حلقے سے نکلا ، تو چاند پچھتایا ::::: Parveen Shakir

    غزل زمیں کے حلقے سے نکلا ، تو چاند پچھتایا کشش بچھانے لگا ہے ہر اگلا سیّارہ میں پانیوں کی مُسافر ، وہ آسمانوں کا کہاں سے ربط بڑھائیں ،کہ درمیاں ہے خلا بچھڑتے وقت دِلوں کو اگرچہ دُکھ تو ہُوا کُھلی فضا میں مگر سانس لینا اچھا ہو گا جو صرف رُوح تھا ، فُرقت میں بھی وصال میں بھی اُسے بدن کے اثر...
Top