نتائج تلاش

  1. طارق شاہ

    شہریار :::::ہر خواب کے مکان کو مسمار کردیا ہے ::::: Shahryar

    غزلِ ہر خواب کے مکاں کو مسمار کردِیا ہے بہتر دِنوں کا آنا دشوار کردِیا ہے وہ دشت ہو کہ بستی، سایہ سکوت کا ہے جادُو اثر سُخن کو بیکار کردِیا ہے گرد و نواحِ دِل میں خوف و ہراس اِتنا پہلے کبھی نہیں تھا، اِس بار کردِیا ہے کل اور ساتھ سب کے اُس پار ہم کھڑے تھے اِک پَل میں ، ہم کو کِس نے اِس...
  2. طارق شاہ

    شعر و شاعر (اشعار اور خالق)

    تمام شہر پہ خاموشیاں مسلّط ہیں ! لبوں کو کھولو کہ یہ وقت امتحان کا ہے شہریار
  3. طارق شاہ

    شعر و شاعر (اشعار اور خالق)

    دلِ اِنساں، اگر شائستہ اسرار ہوجائے لبِ خاموشِ فطرت ہی لبِ گفتار ہوجائے یہ روز و شب ، یہ صبح و شام ، یہ بستی ، یہ ویرانہ سبھی بیدار ہیں، انساں اگر بیدار ہو جائے جگر مرادآبادی
  4. طارق شاہ

    شعر و شاعر (اشعار اور خالق)

    رہا میں کم نہیں عاجِز بدستِ دِل بھی خلِش گلی میں اُن کی بضد ہے کسی بہانے جا شفیق خلش
  5. طارق شاہ

    تابش دہلوی ::::: بیقراری سی بیقراری ہے ::::: Tabish Dehlvi

    غزل بیقراری سی بیقراری ہے دِن بھی بھاری ہے، رات بھاری ہے زندگی کی بِساط پر اکثر جیتی بازی بھی ہم نے ہاری ہے توڑو دِل میرا ، شوق سے توڑو ! چیز میری نہیں تمھاری ہے بارِ ہستی اُٹھا سکا نہ کوئی یہ غمِ دِل! جہاں سے بھاری ہے آنکھ سے چھُپ کے دِل میں بیٹھے ہو ہائے! کیسی یہ پردہ داری ہے...
  6. طارق شاہ

    پروین شاکر قریۂ جاں میں کوئی پھُول کھِلانے آئے - پروین شاکر

    قریۂ جاں میں کوئی پھُول کھِلا نے آئے وہ مرے دِل پہ نیا زخم لگانے آئے اِسی کوچے میں کئی اُس کے شناسا بھی تو ہیں وہ کسی اور سے ملنے کے بہانے آئے واہ - بہت خوب شیئرنگ :)
  7. طارق شاہ

    شعر و شاعر (اشعار اور خالق)

    جو دِل گرفتہ غُنچۂ تصوِیر ہو ظفر ! پھر اُس کو کیا ہنسائے کوئی، اور وہ کیا ہنسے بہادر شاہ ظفر
  8. طارق شاہ

    شعر و شاعر (اشعار اور خالق)

    تھوڑی سی جگہ مجھ کو بھی مِل جائے کہِیں پر ! وحشت تِرے کوُچے میں، مِرے شہر سے کم ہے شہریار
  9. طارق شاہ

    شعر و شاعر (اشعار اور خالق)

    شہرِجنُوں میں کل تلک ، جو بھی تھا سب بدل گیا مرنے کی خُو نہیں رہی، جینے کا ڈھب بدل گیا پَل میں ہَوا مِٹا گئی، سارے نقوش نُور کے دیکھا ذرا سی دیر میں منظرِ شب بدل گیا شہریار
  10. طارق شاہ

    شہریار ::::: شہرِجنُوں میں کل تلک جو بھی تھا سب بدل گیا ::::: Shahryar

    غزلِ شہرِجنُوں میں کل تلک جو بھی تھا سب بدل گیا مرنے کی خُو نہیں رہی جینے کا ڈھب بدل گیا پَل میں ہَوا مِٹا گئی ، سارے نقوش نُور کے دیکھا ذرا سی دیر میں، منظرِ شب بدل گیا میری پُرانی عرض پر غور کیا نہ جائے گا یُوں ہے، کہ اُس کی بزم میں طرزِ طلب بدل گیا ساعتِ خُوب وصل کی، آنی تھی آنہیں...
  11. طارق شاہ

    شعر و شاعر (اشعار اور خالق)

    قضا کو مژدۂ فُرصت، کہ فانیِ مہجُور شہیدِ کشمکشِ صبرواِضطراب ہُوا فانی بدایونی
  12. طارق شاہ

    شعر و شاعر (اشعار اور خالق)

    مِلا ازل میں مجھے میری زندگی کے عِوَض وہ ایک لمحۂ ہَستی کہ صَرفِ خواب ہُوا وہ جلوہ مُفتِ نظر تھا، نظر کو کیا کہیے ! کہ پھر بھی ذوقِ تماشا، نہ کامیاب ہُوا فانی بدایونی
  13. طارق شاہ

    شعر و شاعر (اشعار اور خالق)

    غیر مُمکن ہے مجھے اُنس مُسلمانوں سے بُوئے خُوں آتی ہے اِس قوم کے افسانوں سے مجھ پہ کچُھ وجہ عتاب آپ کو اے جان نہیں! نام ہی نام ہے، ورنہ میں مُسلمان نہیں اکبر الٰہ آبادی
  14. طارق شاہ

    شعر و شاعر (اشعار اور خالق)

    دِل ہے یہ، غنچہ نہیں ہے ، اِس کا عقدہ اے صبا کھولنے کا جب تلک آئے نہ ڈھب، کُھلتا نہیں بہادر شاہ ظفؔر
  15. طارق شاہ

    شعر و شاعر (اشعار اور خالق)

    زہرآبِ محبّت میں حلاوت ہے کچھ ایسی میں اُس کو نہ ہرگز شکر و شِیر سے بدلوں بہادر شاہ ظفؔر
  16. طارق شاہ

    غالب مرزا اسداللہ خاں غالب :::::بہت سہی غمِ گیتی، شراب کم کیا ہے؟ ::::Assadullah KhaN Ghalib

    انتخاب کی پزیرائی اور اظہارِ خیال پر جناب ! :):)
Top