نتائج تلاش

  1. ش

    فراز غزل۔ دوست جب ٹھہرے چمن کے دشمنِ جانِ بہار

    بہت خوب جناب اچھا انتخاب ہے
  2. ش

    میں ہوش میں ہوں تو تیرا ہوں -- ذہین شاہ تاجی

    بہت خوب جناب الف نظامی صاحب
  3. ش

    کلیاتِ اسماعیل میرٹھی۔ ص 251 تا 290

    صفحہ ۔ ۲۶۱ ردیفَ (ض) ۔ نہین معلوم کیا واجب ہے کیا فرض مَرے مذہب میں ہے تیری رضا فرض شعورِ ہستیِ موہوم ہے کفر فنا بعدِ فنا بعدِ فنا فرض نہیں آگاہ مستِ بادہء شوق کہاں سنّت کدھر واجب کُجا فرض رہِ تسلیم میں از روءے فتوےٰ دعا واجب پہ ترکِ مدّعا فرض نہ چھوٹے کفر میں بھی وضعِ...
  4. ش

    کلیاتِ اسماعیل میرٹھی۔ ص 251 تا 290

    صفحہ۔۲۶۰ کرے کوئی تحریر و تقریر کیونکر نہ جراءت زباں کی نہ یارا قلم کا متفرقات سب جھوٹ ہے کوئی کیا کرے گا ہوگا وہی جو خدا کرے گا کرنے دو بدی کرے جو کوئی اُس کا بھی خدا بھلا کرے گا خوہشوں نے ڈبودیا دل کو ورنہ یہ بحرِ بیکراں ہوتا ردیف(ب) کیا کیا اجل نے جان چُرائی...
  5. ش

    مبارکباد سید محمد نقوی صاحب کو سالگرہ مُبارک

    :star:سید محمد نقوی صاحب کو سالگرہ مُبارک ہو ۔:star: شکر ہے یہ سالگرہ والا پلگ ان ابھی باقی ہے
  6. ش

    کلیاتِ اسماعیل میرٹھی۔ ص 251 تا 290

    صفحہ۔۲۵۹ جو نکلا ہی نہ ہو قصرِ عدم سے بگاڑے گی اُسے موجِ فنا کیا؟ فقط مذکور ہے اِک نسبتِ خاص مقدّر ہے خبر کیا ؟ مبتدا کیا؟ جہاں نقشِ قدم ہو روحِ قدسی وہاں پہنچے گی وعقلِ نارساکیا؟ لگاؤں ’’شیئاللہ‘‘ کی صدا کیوں ؟ بُھلادوں ’’ یفعل اللہ مَایشاء ‘‘ کیا؟ ۲۰ سلام محرّم...
  7. ش

    کلیاتِ اسماعیل میرٹھی۔ ص 251 تا 290

    صفحہ۔۲۵۸ اک کسوٹی ہے ترے کردار کی مرتبہ کیا مال کیا اولاد کیا ۱۷ نقابِ جور میں روپوش اک لطفِ نہاں نکلا وہ میرے حال پر مُجھ سے بھی زیادہ مہرباں نکلا نہ تھا بزمِ احبّاہی میں تیرا ذکر دشمن بھی بیاں کرتا سِر بازار تیری داستاں نکلا حجابِ شاہدِ نطلق نہ اُٹّھا ہے نہ اُٹھے گا جسے ہم...
  8. ش

    کلیاتِ اسماعیل میرٹھی۔ ص 251 تا 290

    صفحہ۔ ۲۵۷ کرو مت آج کل حضرت ! بُرائی کو ابھی چھوڑو نہیں جو کام اچّھا ۔ وہ نہ آج اچّھا نہ کل اچّھا بُرے کو تگ بھی کرنے اور توقع نیک نامی کی دماغ اپنا سنوارو تم ! نہیں ہے یہ خلل اچّھا جو ہوجائے خطا کوئی ۔ کہ آخر آدمی ہو تم تو جتنا جلد ممکن ہو کرو اُس کا بدل اچّھا کرے جو پاؤں بد راہی...
  9. ش

    کلیاتِ اسماعیل میرٹھی۔ ص 251 تا 290

    صفحہ۔۲۵۶ نا مہربانیوں سے یوں پائمال کرنا ہیہات ! دوستوں کو دشمن خیال کرنا روزِ جزا میں آخر ۔ پوچھا نہ جائے گا ؟ تیرا یہ چپ لگانا - میرا سوال کرنا او شہسوار اتنی اچھی نہیں ہے عجُلت ہیں چند پا شکستہ - اِن کا خیال کرنا ناقص بھی کاملوں سے ۔ کُچھ کم نہیں کہ اِن سے سیکھا ہے کاملوں...
  10. ش

    کلیاتِ اسماعیل میرٹھی۔ ص 251 تا 290

    صفحہ۔ ۲۵۵ ہوس ہے گر سروساماں کے جمع کرنے کی تلاش کر سر و ساماں بے نوائی کا سوائے عشق نہیں کوئی رہبرِ چالاک خِرد کو نہیں حوصلہ رسائی کا اُسی کا وصف ہے مقصود شعر خوانی سے اُسی کا ذکر ہے منشا غزل سرائی کا نہیں ہے اب کے زمانہ کی یہ روش زنہار میں یادگار ہوں خاقانی و سنائی کا ۱۱...
  11. ش

    کلیاتِ اسماعیل میرٹھی۔ ص 251 تا 290

    صفحہ۔ ۲۵۴ میں در پہ ترے ناصیہ سا ہو نہیں سکتا دشمن کا بھی نقشِ کفِ پا ہو نہیں سکتا باقی نہ رہی غیر کا اب جائے شکایت شکرِ سِتم یار ادا ہو نہیں سکتا سب کُچھ تو کیا ہم نے پہ کُچھ بھی نہ کیا ہائے حیراں ہے کیا جانئے کیا ہو نہین سکتا اُس کوچے میں کیوں شب و روز ہیں پھرتے گر چرخ سے جز...
  12. ش

    کلیاتِ اسماعیل میرٹھی۔ ص 251 تا 290

    صفحہ۔۲۵۱ باغباں کی کار فرمائی سے دیتا ہے خبر گلشنِ عالم میں چلنا صرصرِ تغیر کا اسُ کے آنے کی توقع کر رہی ہے نفخِ روح صورِ اسرافیل ہے کھٹکا مجھے زنجیر کا غایتِ ترکیبِ اعضا ہے یہی کچھ کام کر کاہلی اے بے خبر منشا نہیں تقدیر کا جرم بھی اور خیرگی! یہ سیرتِ ابلیس ہے ابنِ آدم کو ہے...
  13. ش

    کچھ خانماں برباد تو سائے میں کھڑے ہیں۔۔۔رسا چغتائی

    بہت خوب جناب شامل کرنے کا شکریہ
  14. ش

    دریا نے کل جو چپ کا لبادہ پہن لیا -بیدل حیدری

    بہت خوب جناب لاجواب انتخاب ہے
  15. ش

    محسن نقوی چاہیے دنیا سے ہٹ کر سوچنا - محسن نقوی

    بہت خوب جناب اچھا انتخاب ہے شامل کرنے کا شکریہ
  16. ش

    تعارف اسلام --

    خوش آمدید احسن صاحب
Top