صفحہ۔ ۲۵۷
کرو مت آج کل حضرت ! بُرائی کو ابھی چھوڑو
نہیں جو کام اچّھا ۔ وہ نہ آج اچّھا نہ کل اچّھا
بُرے کو تگ بھی کرنے اور توقع نیک نامی کی
دماغ اپنا سنوارو تم ! نہیں ہے یہ خلل اچّھا
جو ہوجائے خطا کوئی ۔ کہ آخر آدمی ہو تم
تو جتنا جلد ممکن ہو کرو اُس کا بدل اچّھا
کرے جو پاؤں بد راہی...