فرہاد
اس سے ملنا تو اس طرح کہنا:۔
تجھ س پہلے مری نگاہوں میں
کوئی روپ اس طرح نہ اترا تھا
تجھ سے آباد ہے خرابئہ دل
ورنہ میں کس قدر اکیلا تھا
تیرے ہونٹوں پہ کوہسار کی اوس
تیرے چہرے پہ دھوپ کا جادو
تیری سانسوں کی تھرتھراہٹ میں
کونپلوں کے کنوار کی خوشبو
وہ کہے گی کہ ان خطابوں سے
اور...