سدا ظلم انسان سہتا نہیں ہے
بغاوت کئے بن وہ رہتا نہیں ہے
--------مطلع میں ایطا ہے جیسا اشرف علی نے نشاندہی کی ہے
مزید، دوسرے مصرع میں 'یہ' کا محل معلوم ہوتا ہے
بہادر نہیں اس کو بزدل ہی جانو
جو سچ بات لوگوں کی سنتا نہیں ہے
--------دونوں طرح ٹھیک ہے، شکیل صاحب کا مشورہ بھی اور آپ کا شعر بھی
وہ...