یہ گشت کوہسار کی ، یہ سیر جوئبار کی
یہ بلبلوں کے چہچہے ، یہ گل رخوں کے قہقہے
کسی سے میل ہو گیا ، تو رنج و فکر کھو گیا
کبھی جو بخت سو گیا ، یہ ہنس گیا وہ رو گیا
یہ عشق کی کہانیاں ،یہ رس بھری جوانیاں
اِدھر سے مہربانیاں ،اُدھر سے لن ترانیاں
یہ آسمان یہ زمیں ، نظارہ ہائے دل نشیں
انھیں حیات آفریں ،...