نتائج تلاش

  1. عرفان سعید

    چودہویں سالگرہ مصرع اٹھائیے ۔ شعر بنائیے

    کبھی چمٹی ہوئی بیوی بھی یاد آتی ہے شوہر کو "کھٹک سی ہے جو سینے میں غمِ منزل نہ بن جائے"
  2. عرفان سعید

    چودہویں سالگرہ مصرع اٹھائیے ۔ شعر بنائیے

    بے خطر جیب سے میری روپے وہ لے بھاگی " عقل ہے محو تماشائے لبِ بام ابھی"
  3. عرفان سعید

    چودہویں سالگرہ مصرع اٹھائیے ۔ شعر بنائیے

    روزِ نکاح جب ملیں گی جو سلامیاں مجھے "آپ بھی شرمسار ہو ، مجھ کو بھی شرمسار کر "
  4. عرفان سعید

    چودہویں سالگرہ مصرع اٹھائیے ۔ شعر بنائیے

    میں ظلمتِ شب میں لے کے نکلوں گا اپنی خفیہ رکھی رقم کو "شررفشاں ہوگی آہ میری ، نفس مرا شعلہ بار ہو گا"
  5. عرفان سعید

    چودہویں سالگرہ مصرع اٹھائیے ۔ شعر بنائیے

    "کوئی دن گر زندگانی اور ہے" بیوی ہم نے گھر میں لانی اور ہے
  6. عرفان سعید

    چودہویں سالگرہ مصرع اٹھائیے ۔ شعر بنائیے

    نان دس کھا کر بھی شاید وہ ابھی تک بھوکا تھا "جاتے جاتے اُس کا وہ مڑ کر دوبارہ دیکھنا "
  7. عرفان سعید

    چودہویں سالگرہ مصرع اٹھائیے ۔ شعر بنائیے

    کچھ تو نہاری کھائی تھی، کچھ ہوا کھنگال بھی "دل کو خوشی کے ساتھ ساتھ ہوتا رہا ملال بھی "
  8. عرفان سعید

    چودہویں سالگرہ مصرع اٹھائیے ۔ شعر بنائیے

    کروڑوں کی رقم قرضے میں لے کر "بہانے سے مجھے بھی ٹالتا ہے "
  9. عرفان سعید

    چودہویں سالگرہ مصرع اٹھائیے ۔ شعر بنائیے

    "متاعِ قلب و جگِر ہیں، ہمیں کہیں سے ملیں" بے شک بنفشہ و صندل ہی نکتہ چیں سے ملیں
  10. عرفان سعید

    چودہویں سالگرہ مصرع اٹھائیے ۔ شعر بنائیے

    "یہ مُشتِ خاک، یہ صرصر، یہ وسعتِ افلاک " لغت کو سامنے رکھ کر نہ اتنا بن چالاک
  11. عرفان سعید

    چودہویں سالگرہ مصرع اٹھائیے ۔ شعر بنائیے

    "دھوتا ہوں جب میں پینے کو اس سیم تن کے پاؤں" دس دن سے پہنے موزے سے ابکائی آتی ہے
  12. عرفان سعید

    چودہویں سالگرہ مصرع اٹھائیے ۔ شعر بنائیے

    "میں ہی اپنا محتسب بن جاؤں ورنہ دوستو" نیب نے پکڑا تو جیلوں میں مجھے دیکھے گا کون
  13. عرفان سعید

    چودہویں سالگرہ مصرع اٹھائیے ۔ شعر بنائیے

    "اس کو پہلی بار خط لکھا تو دل دھڑکا بہت" بھائی نے دیکھا تو اتنا مارے گا ڈر تھا بہت
  14. عرفان سعید

    چودہویں سالگرہ مصرع اٹھائیے ۔ شعر بنائیے

    مفتی تجھے غور سے نہ دیکھے "اے چاند یہاں نہ نکلا کر"
  15. عرفان سعید

    چودہویں سالگرہ مصرع اٹھائیے ۔ شعر بنائیے

    بیگم میکے ہے، پیاز اب کاٹ رہا ہوں "بے ساختہ کیوں اشک تمہارے نکل آئے"
  16. عرفان سعید

    چودہویں سالگرہ مصرع اٹھائیے ۔ شعر بنائیے

    پڑوسن ستارہ نہیں مانتی "ستاروں سے آگے جہاں اور بھی ہیں"
  17. عرفان سعید

    چودہویں سالگرہ مصرع اٹھائیے ۔ شعر بنائیے

    ہمسائے کے چرائے تھے جو چار مرغے بھی "دو آرزو میں کٹ گئے دو انتظار میں "
  18. عرفان سعید

    چودہویں سالگرہ مصرع اٹھائیے ۔ شعر بنائیے

    "جہاں تیرا نقشِ قدم دیکھتے ہیں" ترے ابا جی کو بھی ہم دیکھتے ہیں
  19. عرفان سعید

    چودہویں سالگرہ مصرع اٹھائیے ۔ شعر بنائیے

    حالانکہ ہونا یوں چاہیے تھا فلسفہ چھوڑ کر بنا شاعر "ہم بھی کل جانے کیا سے کیا ہو جائیں" :)
Top