یہ جو میں بھاگتا ہوں وقت سے آگے آگے
میری وحشت کے مطابق یہ روانی کم ہے
غم کی تلخی مجھے نشہ نہیں ہونے دیتی
یہ غلط ہے کہ تری چیز پرانی کم ہے
ہجر کو حوصلہ اور وصل کو فرصت درکار
اک محبت کے لیے ایک جوانی کم ہے
اس سمے موت کی خوشبو کے مقابل
کسی آنگن میں کھلی رات کی رانی کم ہے