نتائج تلاش

  1. فلک شیر

    عباس تابش انتخاب ِعباس تابش

    اسی خیال سے اپنی جڑیں نہ پھیلنے دیں کہ جس نے پاؤں دیے ہیں کبھی سفر دے گا اسے پسند نہیں ہوں میں پہلی حالت میں میں اور ہوں وہ مجھے کوئی اور کر دے گا
  2. فلک شیر

    عباس تابش انتخاب ِعباس تابش

    ممکن ہے اب وقت کی چادر پر میں کروں رفو کا کام جوتے میں نے گانٹھ لیے ہیں گدڑی میں نے سی لی ہے
  3. فلک شیر

    عباس تابش انتخاب ِعباس تابش

    گدائے حرف ہیں، شام و سحر تسبیح کرتے ہیں ہم اٹھتے بیٹھتے اسمِ ہنر تسبیح کرتے ہیں کہ جیسے شہر پر کوئی مصیبت آنے والی ہو ہوا کچھ پڑھتی پھرتی ہے شجر تسبیح کرتے ہیں خداوندا! یہ کیسی رات آئی ہے قیامت کی ترے بندے کوئی حرفِ دگر تسبیح کرتے ہیں
  4. فلک شیر

    عباس تابش انتخاب ِعباس تابش

    اب میں ترے دامن سے لگا سوچ رہا ہوں کیا گرد کو مل جاتا ہے رہگیر سے لگ کر
  5. فلک شیر

    عباس تابش انتخاب ِعباس تابش

    سکوتِ نیم شبی سے ڈر گئے ہم بھی ہمیں سنبھال کہ گیتوں سے بھر گئے ہم بھی بچھڑنے والو! کبھی آئینہ بھی دیکھنا تم تمہارے ساتھ کوئی ہاتھ کر گئے ہم بھی
  6. فلک شیر

    عباس تابش انتخاب ِعباس تابش

    شعر لکھنے کو اب رہا کیا ہے اس سے کہنے کو اب رہا کیاہے میرا ہم عصر صبح کا تارا میرے بارے میں جانتا کیا ہے سوچتے ہونٹ ، بولتی آنکھیں حیرتی کا مکالمہ کیا ہے میں یہاں سے پلٹنا چاہتا ہوں اے خدا تیرا مشورہ کیاہے جسم کے اس طرف ہے گل آباد پھاند دیوار، دیکھتا کیا ہے میری خود سے مفاہمت نہ ہوئی تو...
  7. فلک شیر

    عباس تابش انتخاب ِعباس تابش

    غرق شہروں کی کہانی اور ہے تیری میری رائیگانی اور ہے جینے مرنے کے علاوہ بھی یہاں ایک صورت درمیانی اور ہے میرے گرنے کو زمانے چاہییں میری بنیادوں میں پانی اور ہے گھر ٹپکتا دیکھ کر روتی ہے ماں چھت تلے اک چھت پرانی اور ہے
  8. فلک شیر

    تعارف میرا تعارف!!!

    بارِدگر خوش آمدید
  9. فلک شیر

    عباس تابش انتخاب ِعباس تابش

    لو لگانے سے گئی دربدری کی ذلت خود کو پہنچا ہوا لگتا ہوں سفر سے پہلے اک ہتھیلی ہے مری ایک ہتھیلی اس کی سب دعائیں اثر یاب ہیں اثر سے پہلے
  10. فلک شیر

    عباس تابش انتخاب ِعباس تابش

    کسی برتن کی طرح توڑ دیا ہے اس نے اپنے ہاتھوں سے مجھے چھوڑ دیا ہے اس نے اس کی حسرت میں نکل آیا ہوں اپنی جانب رائیگانی کو عجب موڑ دیا ہے اس نے
  11. فلک شیر

    عباس تابش انتخاب ِعباس تابش

    تباہ ہو کے بھی رہتا ہے دل کو دھڑکا سا کہ رائیگاں نہ چلی جائے رائیگانی مری
  12. فلک شیر

    عباس تابش انتخاب ِعباس تابش

    پھر تو اس کی یاد بھی رکھی نہ میں نےاپنے پاس جب کیا واپس تو کل اسباب واپس کر دیا التجائیں کر کے مانگی تھی محبت کی کسک بے دلی نے یہ غمِ نایاب واپس کر دیا
  13. فلک شیر

    عباس تابش انتخاب ِعباس تابش

    دل بستگیء شوق کے سامان بندھے ہیں گھر میں کہیں پنجرے کہیں گلدان بندھے ہیں یہ اپنی محبت تو دکھاوے کے لیے ہے ہم تم تو کہیں اور مری جان بندھے ہیں تم کاٹ نہ دینا اسے بے کار سمجھ کر اس پیڑ کے نیچے کئی پیمان بندھے ہیں یہ ہم جو کسی طور نہیں کھلتے کسی پر تجھ ہاتھ کی خاطر بہت آسان بندھے ہیں عالم تھے...
  14. فلک شیر

    عباس تابش انتخاب ِعباس تابش

    آسودگانِ رنج ہیں ہم کو خوشی سےکیا تو خیریت نہ جان اگر خیریت سے ہیں کیا طُرفہ لوگ ہیں یہ ترے قیس و کوہکن حالت کوئی نہیں ہے مگر خیریت سے ہیں
  15. فلک شیر

    عباس تابش انتخاب ِعباس تابش

    پھر اس کے بعد پھلوں میں مٹھاس نہیں آئی شجر نے کام لیا تھا غلط بیانی سے تو مل گیا ہے تو اچھا ہوا وگرنہ دوست کسے غرض تھی محبت میں کامرانی سے
  16. فلک شیر

    عباس تابش انتخاب ِعباس تابش

    بے سخن ملاقاتیں خوشبوؤں کے جھونکے ہیں عشق کرنے والوں کے جسم تک مہکتے ہیں
  17. فلک شیر

    عباس تابش انتخاب ِعباس تابش

    ایک بے کار تمنا کو لگا کے دل پر ہم نے ٹوٹے ہوئے حجرے کی مرمت کی ہے چھوٹی اینٹوں سے بنایا ہوا یہ حجرہ دل گزرے وقتوں میں یہاں کس نے سکونت کی ہے
  18. فلک شیر

    عباس تابش انتخاب ِعباس تابش

    ایک تو مڑ کے نہ جانے کی اذیت تھی بہت اور اس پر یہ ستم کوئی پکارا بھی نہیں عمرِ مابعد اگر تیرے علاوہ کچھ ہے پھر تو میں اب بھی نہیں اور دوبارا بھی نہیں
  19. فلک شیر

    عباس تابش انتخاب ِعباس تابش

    لوگو!اس گلی میں مری عمر کٹ گئی مجھ کو گلی میں جاننے والا کوئی تو ہو
  20. فلک شیر

    عباس تابش انتخاب ِعباس تابش

    خیال و خواب وخبر کے لیے سلام و دعا لواحقین ہنر کے لیے سلام و دعا ہوائے تیز کی خاطر پیامِ خندہ لب چراغِ راہ گزر کے لیے سلام و دعا چلیں کوئی تو مجھے ڈوبتے بھی دیکھے گا کنارہ گیر شجر کے لیے سلام و دعا
Top