غزل
دُکھ کہاں مجھ کو کہ غم تیرا سزا دیتا ہے
ہاں مگر اِس کا، کہ سب حال بتا دیتا ہے
دِن گُزارے ہیں سَرِ چاکِ زمانہ، لیکن
یہ بھی ہر شام وہی شکل بنا دیتا ہے
رات ہوتے ہی کوئی یاد کا خوش کُن لمحہ !
نیند آنکھوں سے، سُکوں دِل سے مِٹا دیتا ہے
ذہن بے خوابئ آنکھوں کا سہارا پا کر
کیا نہ...
غزل
کنْور مہندرسِنگھ بیدی سحر
فِکرِعُقبٰی بھی نہیں ہے، غَمِ دُنیا بھی نہیں
اِس سے تسکِیں ہو میسّر مجھے ایسا بھی نہیں
وائے وہ عالَمِ بے کیف، کہ جس عالَم میں
ہم تماشا بھی نہیں، محوِ تماشا بھی نہیں
سعئئ اِخفائے محبّت کی بھی حد ہوتی ہے
اِس طرح بیٹھے ہیں، جیسے مجھے دیکھا بھی نہیں
بارِ...
ٹوٹا طلِسمِ وقت، تو کیا دیکھتا ہوں میں !
اب تک اُسی مقام پہ تنہا کھڑا ہُوں میں
یہ کشمکش الگ ہے، کہ کِس کشمکش میں ہُوں
آتا نہیں سمجھ میں، بہت سوچتا ہُوں میں
انور شعُور
کراچی، پاکستان