نتائج تلاش

  1. طارق شاہ

    شعر و شاعر (اشعار اور خالق)

    روتے ہیں دِل کے زخم تو ہنستا نہیں کوئی اِتنا تو فائدہ مجھے تنہائیوں سے ہے شکیب جلالی
  2. طارق شاہ

    شعر و شاعر (اشعار اور خالق)

    تم اُن کی بزْم سے خاموش اُٹھ چَلو سِیماب وہاں بِگاڑ ضرُوری نہیں، جہاں نہ بنے سیماب اکبرآبادی
  3. طارق شاہ

    شعر و شاعر (اشعار اور خالق)

    ہُوں رہگزارِ شوق میں پاکوب رات دن حالانکہ رہگزار ہے میری نظر سے دُور سیماب اکبرآبادی
  4. طارق شاہ

    شعر و شاعر (اشعار اور خالق)

    موقُوف ہے صلاحیتِ اکتساب پر ! فیضان اُن کا خاص بھی ہے اورعام بھی سیماب اکبرآبادی
  5. طارق شاہ

    شعر و شاعر (اشعار اور خالق)

    پیمانِ شام، مجھ کو یقیں، دِل کو اِضطراب ! جی چاہتا ہے، صُبح سے ہوجائے شام بھی سیماب اکبرآبادی
  6. طارق شاہ

    شعر و شاعر (اشعار اور خالق)

    اِن مُدعیوں کا طرزِِ عَمِل اکبر یہ شہادت دیتا ہے پڑھنے کو کتابیں پڑھ لی ہیں سمجھے یہ مگر کچھ خاک نہیں اکبر الٰہ آبادی
  7. طارق شاہ

    شعر و شاعر (اشعار اور خالق)

    ہو نمُود اپنی تو اندھیر کی پروا کِس کو کوئی تاروں سے جو پُوچھے تو کہَیں رات اچّھی اکبر الٰہ آبادی
  8. طارق شاہ

    شعر و شاعر (اشعار اور خالق)

    بارِخاطر ہو تو، واعظ کا بھی ارشاد بُرا دِل کو بھا جائے تو اکبر کی خرافات اچّھی اکبر الٰہ آبادی
  9. طارق شاہ

    شعر و شاعر (اشعار اور خالق)

    آپ کے جَور و سِتم بھی ہیں دلآویز مجھے چشمِ عاشِق میں ہے معشُوق کی ہر بات اچّھی اکبر الٰہ آبادی
  10. طارق شاہ

    شعر و شاعر (اشعار اور خالق)

    موقعِ بحث نہیں، صاحبِ اِقبال ہیں آپ میری ہر بات بُری، آپ کی ہر بات اچّھی اکبر الٰہ آبادی
  11. طارق شاہ

    شفیق خلش شفیق خلش ::::: پائی جہاں میں جتنی بھی راحت تمہی سے ہے ::::: Shafiq Khalish

    بہت نوازش اظہار خیال اور پذیرائی انتخاب پر :):)
  12. طارق شاہ

    شفیق خلش شفیق خلش ::::: ہم لوگ دُھوپ میں نہ کبھی سر کُھلے رہے ::::: Shafiq Khalish

    غزل ہم لوگ دُھوپ میں نہ کبھی سر کُھلے رہے سائے میں غم کی آگ کے اکثر دبے رہے فرقت کے روز و شب بڑے ہم پر کڑے رہے ہم بھی اُمیدِ وصل کے بَل پر اڑے رہے دِل اِنتظار سے تِری غافِل نہیں رہا گھر کے کواڑ تھے کہ جو شب بھر کُھلے رہے راتوں نے ہم سے عِشق کا اکثر لِیا خِراج ضبط و حیا سے دِن میں کبھی...
  13. طارق شاہ

    شفیق خلش شفیق خلش ::::: پائی جہاں میں جتنی بھی راحت تمہی سے ہے ::::: Shafiq Khalish

    غزل پائی جہاں میں جتنی بھی راحت تمہی سے ہے ہر وقت مُسکرانے کی یہ عادت، تمہی سے ہے رکھتا ہُوں اب دُعا کو بھی ہاتھ اپنے میں بُلند سب عِجز و اِنکسار و عِبادت تمہی سے ہے ہر شے میں دیکھتا ہُوں میں، رنگِ بہار اب آئی جہان بھر کی یہ چاہت تمہی سے ہے ہوتا ہے ہر دُعا میں تمھارا ہی ذکر یُوں لاحق ہماری...
  14. طارق شاہ

    شعر و شاعر (اشعار اور خالق)

    بَلا سے آپ نہ آئیں پہ آدمی اُن کا تسلّی آکے مجھے وقتِ اضطراب تو دے شیخ محد ابراہیم ذوق
  15. طارق شاہ

    فارسی شاعری ما را با غمزہ کشت و قضا را بہانہ ساخت (مرزا قتیل)

    انجان بن کے آیا وفا کا بہانے باز ڈھلکائے سر ہے پیش حیا کا بہانے باز باز آیا خُوں بہائے بِنا کب جفا شُعار رحم و ترس بَروزِ جَزا کا بہانے باز آیا میں بزْم میں، تو وہ باہر کھسک گیا دینے جگہ اُٹھا تھا بَلا کا بہانے باز تا عمر اب شراب، کہ ہے مہربانِ غیر الزام مجھ پہ تھوپے لڑاکا بہانے باز...
  16. طارق شاہ

    شعر و شاعر (اشعار اور خالق)

    کب تک اے سحر ضبط کا آزار سہو گے جو بات ہے، وہ اُس کو بتا کیوں نہیں دیتے کنورمہندرسنگھ بیدی سحر
  17. طارق شاہ

    شعر و شاعر (اشعار اور خالق)

    کہاں کا وصل تنہائی نے شاید بھیس بدلا ہے تِرے دَم بھر کے مِل جانے کو ہم بھی کیا سمجھتے ہیں فِراق گورکھپوری
  18. طارق شاہ

    شعر و شاعر (اشعار اور خالق)

    رنج و خوشی کا دِل پہ ہی دارومدار ہے دِل کو سکوُن ہو تو خِزاں بھی بہار ہے سیماب اکبرآبادی
  19. طارق شاہ

    شعر و شاعر (اشعار اور خالق)

    رات ہوتے ہی کوئی یاد کا خوش کُن لمحہ ! نیند آنکھوں سے، سُکوں دِل سے مِٹا دیتا ہے ذہن بے خوابئ آنکھوں کا سہارا پاکر کیا نہ منظر کہ نِگاہوں میں سجا دیتا ہے شفیق خلش
Top