غزل
جب سمن یا گلاب دیکھوں میں
دل کو خود پر عذاب دیکھوں میں
زیست کی جب کتاب دیکھوں میں
سب رقم اُس کے باب دیکھوں میں
عاشقی گر نصاب دیکھوں میں !
حُسن اُس کا جواب دیکھوں میں
اُس کے لب اور چشمِ مِینا سے
کیا چَھلکتی شراب دیکھوں میں
جس کے سِینے میں دِل ہے پتّھر کا
دِل کو اُس پر ہی آب...
فراز بھائی مرے پاس، اور نیٹ ڈھونڈھنے سے بھی مطلوبہ کلام نہیں ملا
یہیں کہیں یہ شعر فاتح صاحب نے شیئر کیا تھا، ہو سکتا ہے ان کے پاس ہو
نیچے لنک دے رہا ہوں، جہاں شکیب جلالی صاحب کی غزلیں اور نظمیں اچھی خاصی تعداد میں ہیں
اور ساتھ ساتھ دوسرے شعراء کے بھی کلام ہیں ،...
شکیب جلالی
غزل
اب یہ وِیران دِن کیسے ہوگا بسر
رات تو کٹ گئی درد کی سَیج پر
بس یہیں ختم ہے پیار کی رہگزر
دوست اگلا قدم کچھ سمجھ سوچ کر
اُس کی آوازِ پا تو بڑی بات ہے
ایک پتّہ بھی کھڑکا نہیں رات بھر
گھر میں طوفان آئے زمانہ ہُوا
اب بھی کانوں میں بجتی ہے زنجیرِ در
اپنا دامن بھی اب تو میسّر نہیں...
اِتفاقاتِ محبّت نے یہ ثابت کردِیا !
وہ بھی پیشانی میں ہے شاید، جو پیش آنی نہیں
سیماب اکبرآبادی
* یہاں خیال بہت خوب ہے، مگرعلامہ سیماب سے شاید چوک ہو گئی کہ
ثابت ہونے کے بعد شاید (شبہہ ) کا جواز نہیں رہتا
می خواستن ، می خواہم
مے خواستن، می خواستن
مے سے غلط مفہوم اخذ کرلیا میں نے
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
انجان بن کے آیا وفا کا بہانے باز
ڈھلکائے سر ہے پیش حیا کا بہانے باز
باز آیا خُوں بہائے بِنا کب جفا شُعار
رحم و ترس بَروزِ جَزا کا بہانے باز
آیا میں بزْم میں، تو وہ باہر کِھسک گیا
دینے جگہ...
بہت نوازش وارث صاحب اور جناب اعجازعبید صاحب :):)
اعجاز عبید صاحب! جوش طلب اور چراغ دل تو ہو روشن
دو عدد برقی کتب کا بھی بہت شکریہ
ترتیب: میں اپ اپنا نام دیتے تو خوشی ہوتی کہ ترتیب آپ نے دی ہے
٢٣ ریکارڈ کی گئی غزلیں میں سے چند دونوں کتابوں میں ہیں
بہت بہت تشکّر ایک بار پھر سے
باقائدہ تشکر آپ...