نتائج تلاش

  1. طارق شاہ

    شعر و شاعر (اشعار اور خالق)

    ہزار خود کو مہذّب بناکے پیش کریں ! عمل بتاتے ہیں سب کو خراب ہیں ہم لوگ شفیق خلش
  2. طارق شاہ

    شعر و شاعر (اشعار اور خالق)

    دیوانۂ حیات کو اِک شُغل چاہیے نادانیوں سے کام، نہ دانائیوں سے ہے شکیب جلالی
  3. طارق شاہ

    شعر و شاعر (اشعار اور خالق)

    بانٹے پہ خود کو اوروں کی خوشیوں میں اِس طرح دھوکہ ہو غم کو، میرا مقدّر نہیں رہا شفیق خلش
  4. طارق شاہ

    شعر و شاعر (اشعار اور خالق)

    بے کار مئے رنگیں، بے سُود ہیں پیمانے ساقی کی نِگاہوں میں میخانے ہیں میخانے کنور مہندر سنگھ بیدی سحر
  5. طارق شاہ

    شعر و شاعر (اشعار اور خالق)

    دُور ہو تیرگئ شب جس سے ! دِن کو اکثر وہ خواب دیکھوں میں شفیق خلش
  6. طارق شاہ

    شعر و شاعر (اشعار اور خالق)

    جس کے سِینے میں دِل ہے پتّھر کا دِل کو اُس پر ہی آب دیکھوں میں شفیق خلش
  7. طارق شاہ

    شعر و شاعر (اشعار اور خالق)

    جب سمن یا گلاب دیکھوں میں دل کو خود پرعذاب دیکھوں میں شفیق خلش
  8. طارق شاہ

    شفیق خلش ::::: ::::: جب سمن یا گلاب دیکھوں میں ::::: Shafiq Khalish

    غزل جب سمن یا گلاب دیکھوں میں دل کو خود پر عذاب دیکھوں میں زیست کی جب کتاب دیکھوں میں سب رقم اُس کے باب دیکھوں میں عاشقی گر نصاب دیکھوں میں ! حُسن اُس کا جواب دیکھوں میں اُس کے لب اور چشمِ مِینا سے کیا چَھلکتی شراب دیکھوں میں جس کے سِینے میں دِل ہے پتّھر کا دِل کو اُس پر ہی آب...
  9. طارق شاہ

    شکیب جلالی ::::: اب یہ وِیران دِن کیسے ہوگا بسر ::::: Shakeb Jalali

    فراز بھائی مرے پاس، اور نیٹ ڈھونڈھنے سے بھی مطلوبہ کلام نہیں ملا یہیں کہیں یہ شعر فاتح صاحب نے شیئر کیا تھا، ہو سکتا ہے ان کے پاس ہو نیچے لنک دے رہا ہوں، جہاں شکیب جلالی صاحب کی غزلیں اور نظمیں اچھی خاصی تعداد میں ہیں اور ساتھ ساتھ دوسرے شعراء کے بھی کلام ہیں ،...
  10. طارق شاہ

    شکیب جلالی ::::: اب یہ وِیران دِن کیسے ہوگا بسر ::::: Shakeb Jalali

    بہت شکریہ اظہارِخیال پر صائمہ شاہ صاحبہ :)
  11. طارق شاہ

    شکیب جلالی ::::: اب یہ وِیران دِن کیسے ہوگا بسر ::::: Shakeb Jalali

    شکیب جلالی غزل اب یہ وِیران دِن کیسے ہوگا بسر رات تو کٹ گئی درد کی سَیج پر بس یہیں ختم ہے پیار کی رہگزر دوست اگلا قدم کچھ سمجھ سوچ کر اُس کی آوازِ پا تو بڑی بات ہے ایک پتّہ بھی کھڑکا نہیں رات بھر گھر میں طوفان آئے زمانہ ہُوا اب بھی کانوں میں بجتی ہے زنجیرِ در اپنا دامن بھی اب تو میسّر نہیں...
  12. طارق شاہ

    شعر و شاعر (اشعار اور خالق)

    صحرائے زندگی میں کوئی دُوسرا نہ تھا سُنتے رہے ہیں آپ ہی اپنی صدائیں ہم احمد فراز
  13. طارق شاہ

    شعر و شاعر (اشعار اور خالق)

    بہہ چُکا ہے خُون پانی کی طرح اِنسان کا معتدل پھر بھی، مزاجِ عالَمِ فانی نہیں سیماب اکبر آبادی
  14. طارق شاہ

    شعر و شاعر (اشعار اور خالق)

    کر نہ اے کُنجِ لحد زحمت مِرے آرام کی میں مُجاہد ہُوں، مجھے خُوئے تن آسانی نہیں سیماب اکبر آبادی
  15. طارق شاہ

    شعر و شاعر (اشعار اور خالق)

    اِتفاقاتِ محبّت نے یہ ثابت کردِیا ! وہ بھی پیشانی میں ہے شاید، جو پیش آنی نہیں سیماب اکبرآبادی * یہاں خیال بہت خوب ہے، مگرعلامہ سیماب سے شاید چوک ہو گئی کہ ثابت ہونے کے بعد شاید (شبہہ ) کا جواز نہیں رہتا
  16. طارق شاہ

    فارسی شاعری ما را با غمزہ کشت و قضا را بہانہ ساخت (مرزا قتیل)

    می خواستن ، می خواہم مے خواستن، می خواستن مے سے غلط مفہوم اخذ کرلیا میں نے ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔ انجان بن کے آیا وفا کا بہانے باز ڈھلکائے سر ہے پیش حیا کا بہانے باز باز آیا خُوں بہائے بِنا کب جفا شُعار رحم و ترس بَروزِ جَزا کا بہانے باز آیا میں بزْم میں، تو وہ باہر کِھسک گیا دینے جگہ...
  17. طارق شاہ

    شعر و شاعر (اشعار اور خالق)

    " دیتے " آخر میں لکھنے سے رہ گیا بہت نوازش نشاندہی پر شاہ صاحبہ :bulgy-eyes:
  18. طارق شاہ

    شفیق خلش شفیق خلش ::::: مِری ہی زندگی لے کر بُھلا دِیا مجھ کو ::::: Shafiq Khalish

    بہت نوازش وارث صاحب اور جناب اعجازعبید صاحب :):) اعجاز عبید صاحب! جوش طلب اور چراغ دل تو ہو روشن دو عدد برقی کتب کا بھی بہت شکریہ ترتیب: میں اپ اپنا نام دیتے تو خوشی ہوتی کہ ترتیب آپ نے دی ہے ٢٣ ریکارڈ کی گئی غزلیں میں سے چند دونوں کتابوں میں ہیں بہت بہت تشکّر ایک بار پھر سے باقائدہ تشکر آپ...
  19. طارق شاہ

    شفیق خلش شفیق خلش ::::: کیوں قرار اب دِل کو میرے ایک پَل آتا نہیں ::::: Shafiq Khalish

    نصفِ شب کو اُٹھ کے بیٹھوں پُرملالِ حال سے جی بہت شکریہ نشاندہی کے لئے وارث صاحب سے گزارش ہے کہ کو کا اضافہ کردیں پلیز :bulgy-eyes:
  20. طارق شاہ

    شعر و شاعر (اشعار اور خالق)

    دیوانۂ حیات کو اِک شُغل چاہیے نادانیوں سے کام، نہ دانیوں سے ہے شکیب جلالی
Top