نتائج تلاش

  1. طارق شاہ

    شعر و شاعر (اشعار اور خالق)

    تو اگر آپ کو دیکھے، تو مِری آنکھ سے دیکھ اپنا آئینہ مِرا دِیدۂ پُرآب بنا شیخ محمد ابراہیم ذوق
  2. طارق شاہ

    شعر و شاعر (اشعار اور خالق)

    کیوں کہی بات، جو کہنے کی سزاوار نہ تھی خود ہُوا دار پہ رہنا تجھے منصُور پسند امِیر میںائی
  3. طارق شاہ

    شعر و شاعر (اشعار اور خالق)

    خلِش پہ صبر کا عنصر تھا غالِب آنے کو کِھلے گُلاب نے چہرہ دِکھا دِیا مجھ کو شفیق خلش
  4. طارق شاہ

    شعر و شاعر (اشعار اور خالق)

    ہر خیر میں ہو جاتا ہے یہ نفْس مُزاحِم مسدُود ہیں سب راستے اب جائیں کِدھر ہم خواجہ عزیزالحسن مجذُوب
  5. طارق شاہ

    شعر و شاعر (اشعار اور خالق)

    دیکھتے ہیں تمھیں جاتے ہُوئے اور جِیتے ہیں تم بھی قابُو میں نہیں، موت بھی قابُو میں نہیں فانی بدایونی
  6. طارق شاہ

    شعر و شاعر (اشعار اور خالق)

    کُچھ کٹی ہمّتِ سوال میں عُمر کچھ اُمیدِ جواب میں گُزری فانی بدایونی
  7. طارق شاہ

    شعر و شاعر (اشعار اور خالق)

    یہ اور بات مجھ پہ ہے ہَستی کا سب مدار سچ پُوچھیے توکچھ نہیں، کچھ بھی نہیں ہُوں میں پرویز ساحِر ایبٹ آباد پاکستان
  8. طارق شاہ

    شعر و شاعر (اشعار اور خالق)

    سب نظر کا فریب ہے ورنہ ! کوئی ہوتا نہیں کسی کی طرح ڈاکٹر بشیر بدر
  9. طارق شاہ

    شعر و شاعر (اشعار اور خالق)

    اُنھیں راستوں نے جن پرکبھی تم تھے ساتھ میرے مجھے روک روک پُوچھا تِرا ہمسفر کہاں ہے ڈاکٹر بشیر بدر
  10. طارق شاہ

    شعر و شاعر (اشعار اور خالق)

    نہ خوفِ پُرسشِ محشر، نہ فِکرِ روزِ حِساب بَشر گُناہ پہ آئے تو بے حِساب کرے کنورمہندرسنگھ بیدی سحر
  11. طارق شاہ

    شفیق خلش شفیق خلش ::::: مِری ہی زندگی لے کر بُھلا دِیا مجھ کو ::::: Shafiq Khalish

    بالا غزل ساز و آواز کے ساتھ : http://cl.ly/2B3617341d2j ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔ http://cl.ly/182k1H26191Q :)
  12. طارق شاہ

    پرویز ساحِر :::::: اِس کارِ عِشق میں نہیں کوئی ہوَس مُجھے ::::: Pervaiz Sahir

    غزل پرویز ساحِر اِس کارِ عِشق میں نہیں کوئی ہوَس مُجھے میری متاعِ آتِشِ سُوزاں ہے بَس مُجھے مَیں بورِیا نشِیں سہی، لیکِن بہ فیضِ عِشق حاصِل ہے مِہْر و ماہ پَہ بھی دَسترَس مُجھے چشمِ زدَن میں جَست بھرُوں گا میں تا اُفق کچھ کم نہیں ہے مُہلتِ یک دو نفَس مُجھے میرے لِیے ہے حَلقۂ صاحِب...
  13. طارق شاہ

    پرویز ساحِر :::::: اک بوریائے فُقر پہ جائے نشِیں ہُوں میں ::::: Pervaiz Sahir

    غزل پرویز ساحِر اک بوریائے فُقر پہ جائے نشِیں ہُوں میں کب سے مکانِ ذات کے اندر مکِیں ہُوں میں ہُوں گام زن میں جادۂ راہِ سلوُک پر مجھ کو ہے یہ گُمان، کہ اہلِ یقِیں ہُوں میں اِس کائناتِ عِشق میں مِثلِ فقیرِ حُسن اِک ذرّۂ حقِیر سے احقر ترِیں ہُوں میں یہ اور بات مجھ پہ ہے ہَستی کا سب...
  14. طارق شاہ

    شفیق خلش شفیق خلش ::::: کیوں قرار اب دِل کو میرے ایک پَل آتا نہیں ::::: Shafiq Khalish

    audio of above ghazal :) ایم پی تھری میں کنورٹ نہیں کرسکا، ویڈیو شیئر کرنے میں بھی کورا ہُوں :dont-know: http://cl.ly/1L3X3O0S0v0d
  15. طارق شاہ

    فانی شوکت علی خاں فانی بدایونی :::: ہر گھڑی اِنقلاب میں گُزری ::::: Fani Badayuni

    غزل ہر گھڑی اِنقلاب میں گُزری زندگی کِس عذاب میں گُزری شوق تھا مانَعِ تجلّیِ دوست ! اُن کی شوخی حِجاب میں گُزری کَرَمِ بے حِساب چاہا تھا سِتَمِ بے حِساب میں گُزری ورنہ دُشوار تھا سُکونِ حیات خیر سے اِضطراب میں گُزری رازِ ہستی کی جُستجُو میں رہے رات تعبیرِخواب میں گُزری کُچھ کٹی ہمّتِ...
  16. طارق شاہ

    شفیق خلش شفیق خلش ::::: رکھّا ہے دل میں تجھ کو چُپھے راز کی طرح ::::: Shafiq Khalish

    غزل رکھّا ہے دل میں تجھ کو چُپھے راز کی طرح دھڑکن بتا نہ دے کہ ہُوئی ساز کی طرح تیرے خیال سے ہے بہار اب خِزاں کی رُت خاموشی بھی چہک تِری آواز کی طرح یوں کِھلکِھلانا اُس کا ہے اِس بات پر ثبوت باقی نہ سرد مہری ہے آغاز کی طرح پُھولے نہیں سماتا ہے قربت سے تیری دِل پہلو میں توُ، اِسے...
  17. طارق شاہ

    فانی جانتا ہوں کہ مرا دل مرے پہلو میں نہیں ۔ فانی بدایونی

    غزل جانتا ہُوں کہ مِرا دل مِرے پہلو میں نہیں پھر کہاں ہے جو تِرے حلقۂ گیسو میں نہیں ایک تم ہو، تمھارے ہیں پرائے دِل بھی ایک میں ہُوں، کہ مِرا دِل مِرے قابُو میں نہیں دُور صیّاد، چمن پاس، قفس سے باہر ! ہائے وہ طاقتِ پرواز، کہ بازو میں نہیں دیکھتے ہیں تمھیں جاتے ہُوئے اور جِیتے ہیں تم بھی...
  18. طارق شاہ

    فانی " ڈرو نہ تم کہ نہ سُن لے کہِیں خُدا میری " (شوکت علی خاں فانی بدایونی)

    شکریہ انتخاب کی پذیرائی پر محمد وارث صاحب :)
  19. طارق شاہ

    امیر مینائی ::::: عشق میں جینے کے بھی لالے پڑے ::::: Ameer Minai

    غزل عِشق میں جینے کے بھی لالے پڑے ہائے کِس بیدرد کے پالے پڑے وادئ وحشت میں جب رکھّا قدم آ کے میرے پاؤں پر چھالے پڑے دِل چلا جب کوُچۂ گیسو کی سمت کوس کیا کیا راہ میں کالے پڑے دُور تھا، زندا تھے کیا دشتِ جنوُں چلتے چلتے پاؤں میں چھالے پڑے کِس نگر نے کردِیا عالم کو مست ہر جگہ لاکھوں ہیں...
  20. طارق شاہ

    شفیق خلش شفیق خلش ::::: بیٹھے تِرے خیال میں تصوِیر بن گئے ::::: Shafiq Khalish

    بہت نوازش اظہارخیال پر اور پذیرائی انتخاب پر :) لنک دے رہا ہوں ، جانے کام کرے یا نہیں http://cl.ly/0m252l3R3Q3C ۔۔۔۔ http://cl.ly/3I343k192i1O
Top