تُو اگر رکھے گا ساقی ہم سے پیمانہ الگ
ہم بنا لیں گے کہیں چھوٹا سا مے خانہ الگ
مے کشی کے ساتھ لُطفِ رقصِ پیمانہ الگ
اور اس پر التفاتِ پیرِ مے خانہ الگ
خود نمائی اسکی فطرت، بے نیازی اسکی خُو
رنگِ شاہانہ جُدا ، طرزِ فقیرانہ الگ
خالِ رُخ ، دل کی گرفتاری کا اِک سامان ہے
بےخبر ہوتا نہیں ہے دام سے...