شام غم تجھ سے جو ڈر جاتے ہیں
شب گزر جائے تو گھر جاتے ہیں
وقت رخصت انہیں رخصت کرنے
ہم بھی تا حد نظر جاتے ہیں
یوں نمایاں ہیں تیرے کوچے میں
ہم جھکائے ہوے سر جاتے ہیں
اب انا کا بھی ہمیں پاس نہیں
وہ بلاتے نہیں پر جاتے ہیں
یاد کرتے نہیں جس دن تجھے ہم
اپنی نظروں سے اتر جاتے ہیں
وقت سے پوچھ رہا ہے...