استادِ محترم! آنجناب کے ارشادات کی روشنی میں کچھ تبدیلی کے بعد:
یہ نگاہِ قاتلِ جانِ جاں میں عجیب کچھ تو ضرور ہے!!!
مری لاش کے ہے قریب نعشِ رقیب ، کچھ تو ضرور ہے!!!
یہ محبتوں کے سمندروں میں جواہرات کی جستجو
ترے بحرِ درد کا غوطہ زن اے حبیب! کچھ تو ضرور ہے
ہمیں ہوش آیا تو حوصلے سے کہا: ”نہیں،...