صاحب آپ کی بات کا کیا بُرا ماننا۔ آپ جیسے بزرگوں کی قدم قدم ضرورت محسوس ہوتی ہے۔
میں تو کچھ ناگزیر حالات کی وجہ سے تعلیم حاصل نہ کر سکا، آپ سے درخواست ہے کہ بیٹے کو اعلیٰ سے اعلیٰ تعلیم دلوائیں۔
میں ایک دفعہ نہیں، کئی دفعہ وضاحت دے چکا ہوں۔ اب کسی کی سمجھ میں نہ آئے تو میرا قصور نہیں۔
مجھے کوئی شوق نہیں ہے کہ کسی کے بھی مراسلے رپورٹ کرتا رہوں۔ آپ کے لیے یہ عام سی بات ہو گی لیکن میرے لیے نہیں۔