نتائج تلاش

  1. طارق شاہ

    شفیق خلش شفیق خلش ::::: ہجر میں اُن کی ہُوا ایسا میں بیمار کہ بس ::::: Shafiq Khalish

    غزلِ ہجر میں اُن کی ہُوا ایسا میں بیمار کہ بس روزِ رحلت پہ کہَیں سب مِرے غمخوار کہ بس خُوگرِ غم ہُوا اِتنا، کہ بُلانے پر بھی ! خود کہَیں مجھ سے اب اِس دہر کے آزار کہ بس حالِ دِل کِس کو سُناؤں، کہ شُروعات ہی میں کہہ اُٹھیں جو بھی بظاہر ہیں مِرے یار کہ بس کیا زمانہ تھا دھڑکتے تھے بیک رنگ یہ...
  2. طارق شاہ

    آپ کے پسندیدہ اشعار!

    افسوس تو کم ہوتا، گر ساتھ ذرا چلتے تا عُمْرکے وعدے پر دوگام نہ تم آئے شفیق خلش
  3. طارق شاہ

    آپ کے پسندیدہ اشعار!

    چاہُوں میں کِس طمع پہ زمانے کی دوستی اوروں سے دوست ہوکے زمانے نے کیا کِیا محمد رفیع سودا
  4. طارق شاہ

    شفیق خلش شفیق خلش ::::: حالت سے ہُوئے اِس کی بدنام نہ تم آئے ::::: Shafiq Khalish

    غزلِ حالت سے ہُوئے اِس کی بدنام نہ تم آئے دینے دلِ مضطر کو آرام نہ تم آئے جب وقت پڑا دِل پر کُچھ کام نہ تم آئے تھی چارہ گری خاطر اِک شام نہ تم آئے لاحق رہے اِس دِل کو اوہام نہ تم آئے بِھجوائے کئی تم کو پیغام نہ تم آئے افسوس تو کم ہوتا، گر ساتھ ذرا چلتے تا عُمْر کے وعدے پر دو گام نہ تم...
  5. طارق شاہ

    شاذ تمکنت وفا کا ذکر ہی کیا ہے جفا بھی راس آئے ۔ شاذ تمکنت

    وطن میں رہتے ہیں ہم، شرف یہ ہی کیا کم ہے یہ کیا ضرور کہ آب و ہوا بھی راس آئے یہ تیرا رنگِ سخن تیرا بانکپن، اے شاذ ! کہ شعر راس تو آئے انا بھی راس آئے :):)
  6. طارق شاہ

    آپ کے پسندیدہ اشعار!

    اے رشک! مُصِیبت میں کوئی بھی نہیں اپنا اپنا نہیں جب اپنا، بیگانے کو کیا کہئے رشک رامپوری (نواب حامد علی خاں)
  7. طارق شاہ

    آپ کے پسندیدہ اشعار!

    کُچھ جوشِ جنُوں ہے پھر، کیا فصلِ بہار آئی وحشت کی ہیں سب باتیں، دِیوانے کو کیا کہئے رشک رامپوری (نواب حامد علی خاں)
  8. طارق شاہ

    آپ کے پسندیدہ اشعار!

    عجیب کیف میں رکھا تِرے تصوّر نے ! تمام عُمر نہ آنکھیں کُھلِیں نہ خواب آیا رزم رودولوی (جعفر مہدی )
  9. طارق شاہ

    شہزاد احمد شہزاد ::::: جل بھی چُکے پروانے، ہو بھی چُکی رُسوائی ::::: Shahzad Ahmad Shahzad

    غزلِ جل بھی چُکے پروانے، ہو بھی چُکی رُسوائی اب خاک اُڑانے کو بیٹھے ہیں تماشائی تاروں کی ضِیا دِل میں اِک آگ لگاتی ہے آرام سے راتوں کو سوتے نہیں سودائی راتوں کی اُداسی میں خاموش ہے دِل میرا بے حِس ہیں تمنّائیں نیند آئی کہ موت آئی اب دِل کو کسی کروَٹ آرام نہیں مِلتا اِک عُمْر کا رونا ہے دو...
  10. طارق شاہ

    آپ کے پسندیدہ اشعار!

    کیا مدِّ نظر تم کو ہے، یاروں سے تو کہئے گرمُنْہ سے نہیں کہتے اِشاروں سے تو کہئے شیخ ابراہیم ذوق
  11. طارق شاہ

    فانی شوکت علی خاں فانی بدایونی :::: لب منزلِ فُغاں ہے، نہ پہلوُ مکانِ داغ ::::: Fani Badayuni

    فانی صاحب کا مصرع ، اُس بَد گُماں کو مدِّ نظر اِمتحانِ داغ یہاں صحیح منقول ہے، شکریہ اِستِفسار پر :) ۔ ٹائپو نہیں تو کوئی حوالہ پر یہ کہ مدِّ نظر کے معنیٰ ہیں: نگاہ کے پیش ، یا کوئی چیز"نگاہ کے سامنے" یعنی مدِّ نظر میں " کے" شامل ہے ، " کے" کے ساتھ پھر " کے" کا استعمال درست نہیں شیخ...
  12. طارق شاہ

    آپ کے پسندیدہ اشعار!

    مُنحصر ہے میرے مِٹنے پر شُگفتِ صد چمن میں بظاہِر، شاخِ ہستی کا گُلِ پُرمُژدہ ہُوں احمد ندیم قاسمی
  13. طارق شاہ

    فانی شوکت علی خاں فانی بدایونی :::: لب منزلِ فُغاں ہے، نہ پہلوُ مکانِ داغ ::::: Fani Badayuni

    غزلِ لب منزلِ فُغاں ہے، نہ پہلوُ مکانِ داغ دِل ره گیا ہے نام کو باقی نشانِ داغ اے عِشق! خاکِ دِل پہ ذرا مشقِ فِتنہ کر پیدا کر اِس زمِیں سے کوئی آسمانِ داغ دِل کُچھ نہ تها تمھاری نظر نے بنا دِیا دُنیائے درد، عالَمِ حسرت، جہانِ داغ پہلے اجَل کو رُخصتِ تلقینِ صبْر دے پهر آخری نِگاہ سے...
  14. طارق شاہ

    آپ کے پسندیدہ اشعار!

    ہم ساده دِل ہیں خوش کہ ہُوئی نذرِ دِل قبُول اُس بَد گُماں کو مدِّ نظر اِمتحانِ داغ شوکت علی خاں فانی بدایونی
  15. طارق شاہ

    آپ کے پسندیدہ اشعار!

    سارا مَلال پیار کی نظروں سے مِٹ گیا ان رہزنوں نے لوُٹ لِیا کاروانِ داغ شوکت علی خاں فانی بدایونی
  16. طارق شاہ

    آپ کے پسندیدہ اشعار!

    دادِ نظّارہ تو دِی، اب جو حقِیقت ہے وہ سُن بزمِ عالَم میں فقط آنکھ نہ لا، کان بھی لا فانی بدایونی
  17. طارق شاہ

    آپ کے پسندیدہ اشعار!

    جب سے اِک تار بھی دامن میں سلامت نہ رہا جوشِ وحشت کا تقاضہ ہے، گریبان بھی لا فانی بدایونی
  18. طارق شاہ

    شفیق خلش شفیق خلش ::::: دوستی اُن سے میری کب ٹھہری ::::: Shafiq Khalish

    بہت شکریہ شیزان ! خوشی ہوئی جو انتخاب آپ کو پسند آیا :)
  19. طارق شاہ

    شفیق خلش شفیق خلش ::::: دوستی اُن سے میری کب ٹھہری ::::: Shafiq Khalish

    غزلِ دوستی اُن سے میری کب ٹھہری اِک شناسائی تھی غضب ٹھہری ساری دُنیا کے غم مِٹا ڈالے یاد اُن کی بھی کیا عجب ٹھہری حالِ دل خاک جانتے میرا گفتگو بھی تو زیرِ لب ٹھہری تِیرَگی وضْع کرگئی بدلے اِک ملاقاتِ نِیم شب ٹھہری دِل کے ہاتھوں رہے ہم آزردہ اِک مُصیبت نہ بے سبب ٹھہری کیا عِلاج...
  20. طارق شاہ

    آپ کے پسندیدہ اشعار!

    بُجھا نہ دیں یہ مُسلسل اُداسیاں دِل کی وہ بات کر کہ طبیعت کو تازیانہ لگے ناصر کاظمی
Top