استاد جی میں نے ”ہی“ اور ”نہیں“ سے ”ی“ کو گرا کر پڑہا تھا۔ اور شاید یہ صحیح بھی ہے۔ اگر ان دونوں کی ”ی“ واپس لگا کر ”تو“ سے واؤ گرا دیں تو بحر بدلے گی۔ ورنہ مصرعہ وزن میں ہے۔ الغرض دو عدد ”ی“ یا ایک عدد ”و“ سے بحر ادھر کی ادھر ہوسکتی ہے۔ لیکن میں نے مثبت آپشن سے اسے صحیح سمجھ کر رہنے دیا تھا۔...
غزل
(مزمل شیخ بسؔمل)
ہنس کے اتنے پھول وہ برسا گئے
میرے آنسو اپنی قیمت پا گئے
دل میں وہ اک آگ سی بھڑکا گئے
ہے وظیفہ اب یہی وہ آ گئے
اپنے غم دیکر مجھے وہ کیا گئے
میرے مہماں اور مجھ کو کھا گئے
کم سنی میں مجھ کو ان سے دکھ نہ تھا
پھٹ پڑے ، ہو کر جواں اترا گئے
ان سے چٹم چوٹ کچھ مہنگی نہ...
خلیل بھائی! نظر تو ویسے میری کمزور ہے۔ چشمہ لگاتا ہوں۔ ;)
لیکن اساتذہ کے درمیان رہ رہ کر اتنا ہو گیا ہوں کہ گلستاں کا کوئی ”پھول“ یہاں سے وہاں ہو تو نظر نہیں ٹھہرتی بیشک یہ نہ بتاسکوں کہ پھول کونسا تھا۔ :)