اس قدر پیاری سی غزل پڑھ کر برجستہ اس کا منظوم ترجمہ اسی بحر میں بندے کی جانب سے پیشِ خدمت ہے۔
ہر رات چھانتا ہوں ترے در کی خاک میں
اور دل کو آبِ چشم سے کرتا ہوں پاک میں
ہوں گی یہ ہڈّیاں مری جس روز چور چور
پھربھی رکھوں گا دل میں ترا انہماک میں
تجھ سے ملن کی شب ہو تو کاذب رہے سَحَر
ہائے ہوں...