نتائج تلاش

  1. کاشفی

    داغ یہ کیا کہا کہ داغ کو پہچانتے نہیں - داغ دہلوی

    غزل (داغ دہلوی رحمتہ اللہ علیہ) یہ کیا کہا کہ داغ کو پہچانتے نہیں وہ ایک ہی تو شخص ہے ، تم جانتے نہیں بد عہدیوں کو آپ کی کیا جانتے نہیں کل مان جائیں گے اسے ہم جانتے نہیں وعدہ ابھی کیا تھا، ابھی کھائی تھی قسم کہتے ہو پھر کہ ہم تجھے پہچانتے نہیں چھوٹے گی حشر تک نہ یہ مہندی لگی ہوئی تم ہاتھ میرے...
  2. کاشفی

    داغ یہ کیا کہا کہ داغ کو پہچانتے نہیں - داغ دہلوی

    بہت شکریہ ۔ خوش رہیئے۔۔
  3. کاشفی

    داغ واعظ بڑا مزا ہو اگر یوں عذاب ہو - داغ دہلوی

    حسان خان صاحب! مکمل غزل شیئر کرنے کے لیئے بہت شکریہ۔۔خوش رہیئے خدا تعالٰی داغ رحمتہ اللہ علیہ کی مغفرت فرمائے۔۔اور ان کو جنت الفردوس میں اعلیٰ مقام عطا فرمائے۔۔آمین
  4. کاشفی

    داغ گِلے مِلا ہے وہ مستِ شباب برسوں میں

    واہ! بہت ہی عمدہ جناب! بہت ہی خوبصورت غزل شیئر کی ہے آپ نے داغ رحمتہ اللہ علیہ کی۔۔خوش رہیئے۔۔
  5. کاشفی

    داغ مجال کس کی ہے اے ستمگر سنائے جو تجھ کو چار باتیں - داغ دہلوی

    داغ رحمتہ اللہ علیہ کی یاد آرہی ہے بہت۔۔ اللہ ان کی مغفرت فرمائے۔۔اور جنت الفردوس میں اعلیٰ مقام عطا فرمائے۔۔آمین ثم آمین غزل (داغ دہلوی رحمتہ اللہ علیہ) مجال کس کی ہے اے ستمگر سنائے جو تجھ کو چار باتیں بھلا کیا اعتبار تونے، ہزار منہ ہیں ہزار باتیں رقیب کا ذکر وصل کی شب، پھر اُس پہ تاکید ہے کہ...
  6. کاشفی

    اتنا ظالم ہے کہ مظلوم نظر آتا ہے

    اِنّی پیالی پیالی بانتیں ہولی ہیں یاں پے۔۔سب خوش رہیں۔۔
  7. کاشفی

    اختر شیرانی وہ دُور سے نقاب اُٹھا کر چلے گئے - اختر شیرانی

    غزل (اختر شیرانی) وہ دُور سے نقاب اُٹھا کر چلے گئے آنکھوں پہ بجلیاں سی گرا کر چلے گئے دامن بچا کے، ہنس کے، لجا کر چلے گئے کیا کیا ، لحد پہ پھول چڑھا کر چلے گئے سینے میں اِک تپش سی بسا کرچلے گئے کیسے مزے کی آگ لگا کر چلے گئے شاداب ہو سکا نہ گلستانِ آرزو کتنے ہی ابر ، باغ پہ چھا کر چلے گئے...
  8. کاشفی

    اختر شیرانی ہم دُعائیں کرتے ہیں جن کے لئے - اختر شیرانی

    غزل (اختر شیرانی) ہم دُعائیں کرتے ہیں جن کے لئے کاش وہ مِل جائیں اِک دن کے لئے میرے ارمانوں سے کہتی ہے اجل اِس قدر سامان ، دو دِن کے لئے وہ غیُور اور پاسِ رُسوائی ہمیں کیا بتائیں مر مٹے کِن کے لئے موت لینے آ گئی ، جانا پڑا زندگی لائی تھی اِس دن کے لئے اُن کی صحبت کا تصوّر اور ہم زندگی دھوکا...
  9. کاشفی

    اختر شیرانی چمن بھی ہے، ابر بھی،ہوابھی، شراب بھی، سبزہ زار بھی ہے! - اختر شیرانی

    غزل (اختر شیرانی) چمن بھی ہے، ابر بھی، ہوابھی، شراب بھی، سبزہ زار بھی ہے! الہٰی توبہ کی خیر، آغوش میں وہ جانِ بہار بھی ہے! یہ آنکھوں آنکھوں میں تُونےساقی ،خبرنہیں کچھ، ملادیا کیا؟ میں اُس نشیلی نظرکےصدقے،کچھ اِس نشےکااُتاربھی ہے! نہ جانے مجھ سے خطاہوئی کیا کہ پھرنہ جام شراب بخشا نگاہِ ساقی کو...
  10. کاشفی

    اختر شیرانی سمجھتا ہوں میں سب کچھ، صرف سمجھانا نہیں‌آتا - اختر شیرانی

    غزل (اختر شیرانی) سمجھتا ہوں میں سب کچھ، صرف سمجھانا نہیں‌آتا تڑپتا ہوں مگر اَوروں کو تڑپانا نہیں آتا مرے اشعار مثلِ آئینہ شفاف ہوتے ہیں مجھے مفہوم کو لفظوں میں اُلجھانا نہیں‌ آتا میں اپنی مشکلوں کو دعوتِ پیکار دیتا ہوں مجھے یُوں عاجزی کے ساتھ غم کھانا نہیں آتا میں ناکامِ مسّرت ہوں مگر ہنستا...
  11. کاشفی

    اختر شیرانی تمناؤں کو زندہ آرزوؤں کو جواں کر لوں - اختر شیرانی

    غزل (اختر شیرانی) تمناؤں کو زندہ آرزوؤں کو جواں کر لوں یہ شرمیلی نظر کہہ دے تو کچھ گستاخیاں کر لوں بہار آئی ہے بلبل دردِ دل کہتی ہے پھولوں سے کہو تو میں بھی اپنا دردِ دل تم سے بیاں کر لوں ہزاروں شوخ ارماں لے رہے ہیں چٹکیاں دل میں‌ حیا ان کی اجازت دے تو کچھ بیباکیاں کر لوں کوئی صورت تو ہو...
  12. کاشفی

    اختر شیرانی اُن کو بُلائیں اور وہ نہ آئیں تو کیا کریں؟ - اختر شیرانی

    شکریہ فرخ منظور صاحب! شکریہ الف عین صاحب! شکریہ شاہ حسین صاحب! شکریہ شارق مستقیم صاحب! شکریہ عمر سیف صاحب! سب خوش رہیئے۔۔
  13. کاشفی

    بہت خوبصورت ہو تم - طاہر فراز

    بہت شکریہ محترم۔ خوش رہیئے ہمیشہ۔۔
  14. کاشفی

    اختر شیرانی مَیں آرزوئے جاں لکھوں ، یا جانِ آرزوُ - اختر شیرانی

    غزل (اختر شیرانی) مَیں آرزوئے جاں لکھوں ، یا جانِ آرزو تُو ہی بتا دے ناز سے ، ایمان ِآرزو! آنسو نکل رہے ہیں تصوّر میں بن کے پھوُل شاداب ہو رہا ہے گُلستانِ آرزو ایمان و جاں نثار تری اِک نگاہ پر تُو جانِ آرزو ہے تُو ایمانِ آرزو! مصرِ فراق کب تلک اے یوسف اُمید روتا ہے تیرے ہجر میں کِنعانِ آرزو...
  15. کاشفی

    اختر شیرانی قرار چھِين ليا بے قرار چھوڑ گئے

    واہ بہت ہی عمدہ! خوش رہیئے۔۔
Top