سخت دشوار ہوا جاتا ہے جینا میرا
کوئی غم پیٹتا رہتا ہے یوں سینہ میرا
پاک ہونا تو بہر حال کہاں ممکن ہے
کیا نہ ڈوبے گا خطاؤں کا سفینہ میرا
دو گھڑی ہنسنا بھی راس آتا نہیں ہے مجھ کو
ساتھ چھوٹے گا اداسی سے کبھی نا میرا؟
بغض کہتے ہیں کسے بھول چکا ہوں کب کا
اب تو خود سے بھی نہیں ہے کوئی کینہ میرا...