عیش کریں اپنی فیملی کے ساتھ۔پھر نہیں تو ان کو مس کریں گی۔ہمارے دفتر میں ایک الہ آبادی ہیں وہ کہتے ہیں:
بیٹی لے گئے داماد۔بہو لے گئے پوت ۔ہم رہ گئے اوت کے اوت
فقیروں کا تکیہ غریبوں کا ماویٰ
یتیموں کا مسکن تو رانڈوں کا ملجا
نہیں دوسرا بیکسوں کا ٹھکانا
رہے ما من و منزل _شاہ و بطحا
عجب خوش نما ہیں مدینے کی گلیاں
حریم خدا ہیں مدینے کی گلیاں
کوثر خیر آبادی
نہ وہ ادائے تکلم نہ احتیاطِ زباں
مگر یہ ضد کہ ہمیں اہلِ لکھنو کہیے
جالب
سیما جی آپ کے لیے بدل دیا اسے:
وہی ادائے تکلم وہی احتیاط زباں
ہم آج کیوں نہ تمھیں اہل لکھنؤ کہتے
گول کر دیتا ہوں قیلولہ فجر کے بعد جو سو لیتا ہوں۔بس ابھی عصر سے مغرب بچوں کے ساتھ اور مغرب کے بعد ابو امی سے ملنے کے لیے جائوں گا۔کل سے پھر مورننگ شفٹ ہوگی ہفتہ بھر۔
عمر شریف نے سلیم خان کے متعلق کہا تھا کہ خان صاحب نے دو ہزار صفحات کی کتاب لکھی اور مجھے پڑھنے کو دی -پہلے صفحے پہ لکھا تھا: گھوڑا دوڑا اور باقی سارے صفحات پہ لکھا تھا تگڑم -تگڑم -تگڑم -تگڑم - گل باجی نے تو اور بھی بہت کچھ لکھا ہے تگڑم کے علاوہ ،لیکن چونکہ زندہ دل خاتون ہیں تو کچھ بھی لکھ دیں...