نتائج تلاش

  1. محمد خلیل الرحمٰن

    اردو محفل کا مشاعرہ

    اردو محفل کا مشاعرہ شعر و ادب سے تعلق رکھنے والے احباب کو یہ جان کر خوشی ہوگی کہ اردو محفل کی سالگرہ کی تقریبات کا آغاز ہوچکا ہے۔ دوسرا ہفتہ محفلِ ادب کی سرگرمیوں کے لیے مخصوص کیا گیا ہے اس سلسلے میں اردومحفل کے عالمی مشاعرے کا انعقادکیا جارہا ہے۔ شعراء کرام کو ، باقاعدہ دعوت نامہ ارسال کیا جائے...
  2. محمد خلیل الرحمٰن

    مری بلیلہ: از:: محمدخلیل الرحمٰن

    مری بلیلہ محمد خلیل الرحمٰن سڑک پہ چلتی ہے ایسے جیسے نئی نئی ہے مری بلیلہ کوئی نہ سمجھے ہمیں کہیں پر پڑی ملی ہے مری بلیلہ یہ میری ڈیوٹی ہے صبح سویرے اُسے مناؤں اُسے رِجھاؤں وہ مان جائے تو شکر کرکے سلف گھماؤں اُسے چلاؤں اگر نہ مانے تو دھکّے دیکر میں حال اپنا خراب کرلوں میں اپنے مستقبلِ...
  3. محمد خلیل الرحمٰن

    مبارکباد استادِ محترم جناب اعجاز اختر عبید صاحب کو بیس ہزار پیغامات مبارک ہوں

    استادِ محترم کو بیس ہزار پیغامات کا سنگِ میل عبور کرنے پر دلی مبارک باد قبول ہو۔
  4. محمد خلیل الرحمٰن

    مجھ سے پہلے سے وہ تحفے مری محبوب نہ مانگ

    مجھ سے پہلے سے وہ تحفے مری محبوب نہ مانگ (روحِ فیض سے معذرت کے ساتھ) محمد خلیل الرحمٰن تو نے سمجھا تھا کہ میں ہوں تو درخشاں ہے حیات تیرے چنگل میں پھنسا ہوں مِرا اپنا کیا ہے اپنے ابّا کو میں ناراض بھی کرسکتا ہوں سامنے تیری محبت کے ، یہ ابّا کیا ہے میں جو مِل جاؤں تو تقدیر نِگوں ہوجائے یوں...
  5. محمد خلیل الرحمٰن

    ایک ڈراؤنا خواب

    ایک ڈراؤنا خواب محمد خلیل الرحمٰن بہت سال گزرے ہیں اس بات کو کوئی دوش دیوے نہ حالات کو کہ مردوں کی عادت کا نہ تھا جواب کہیں چال اُلٹی، چلن تھے خراب جو مردوں کا دیکھا یہ طرزِ کہن بنالی خواتین نے انجمن جو ظالم تھا شوہر وہ مارا گیا ہر اِک قرض اُس کا اُتارا گیا مظالِم کی ہر اِک کے لسٹیں بنیں جو...
  6. محمد خلیل الرحمٰن

    اقبال بھی اقبال سے آگاہ نہیں ہے

    ہمدردی محمد خلیل الرحمٰن کرسی پہ کسی پارک کی تنہا لڑکا تھا کوئی اُداس بیٹھا ’’کہتا تھا کہ رات سر پہ آئی‘‘ کونے کھدروں میں دِن گزارا پہنچوں کِس طرح اب مکاں تک ’’ہر چیز پر چھا گیا اندھیرا‘‘ سن کے لڑکے کی آہ و زاری ڈاکو کوئی پاس ہی سے بولا ’’حاضر ہوں مدد کو میں تمہاری‘‘ ڈاکو ہوں اگرچہ...
  7. محمد خلیل الرحمٰن

    شاعری سیکھنے کا بنیادی قاعدہ

    شاعری سیکھنے کا بنیادی قاعدہ محمد خلیل الرحمٰن [ہمیں بچپن ہی سے شعر و شاعری کا شوق رہا ہے۔ ہماری لاٹری تو اس وقت نکلی جب اپنے نانا ماموں کے چار کمروں کے فلیٹ میں شفٹ ہوئے ، جہاں پر تین کمرے چھت تک کتابوں سے بھرے ہوئے تھے۔ پھول کی اڑتالیس سالہ جلدوں کا انتخاب، مولانا محمد حسین آزاد کی اردو کی...
  8. محمد خلیل الرحمٰن

    علامہ اقبال کی شہرہء آفاق نظم شمع اور شاعر کے پہلے حصے شاعر کا منظوم ترجمہ

    علامہ اقبال کی شہرہء آفاق نظم شمع اور شاعر کے پہلے حصے شاعر کا منظوم ترجمہ منظوم ترجمہ::محمد خلیل الرحمٰن رات میں نے یوں کہا تھا شمعِ ویراں سے مری تابداری سب تری منت کشِ پروانہ ہے دور صحرا میں کھِلا ہو پھول کوئی تابدار جس کی قسمت میں نہ محفل اور نہ ہی کاشانہ ہے مدتوں تیری طرح میں بھی ہوں...
  9. محمد خلیل الرحمٰن

    غزل::وہ چلا بھی گیا زمانہ ہوا:: از: محمد خلیل الرحمٰن

    غزل محمد خلیل الرحمٰن وہ چلا بھی گیا ، زمانہ ہوا میں ہی منت کشِ صدا نہ ہوا رقم دی، دی ہوئی اسی کی تھی سود باقی ہے، قرض ادا نہ ہوا سکھ کا سانس آج لے لیا اس نے آج ہی میں غزل سرا نہ ہوا کتنا ہے خوش نصیب فون ترا کان سے جو کبھی جدا نہ ہوا گانا ہم نے شروع کیا تو تھا اک تماشا ہوا، گلا نہ ہوا...
  10. محمد خلیل الرحمٰن

    گنتر گراس کی نظم کا ترجمہ:: از:: محمد خلیل الرحمٰن

    گنتر گراس کو خراجعقیدت پیش کرنے کے لیے ہم نے ان کی نظم کا اردو ترجمہ کرنے کی کوشش کی ہے۔ محفلین سے درخواست ہے کہ توجہ سے پڑھیں اور اپنی قیمتی رائے سے ضرور مطلع فرمائیں۔ کیا کہا جائے شاعر گنتر گراس۔ ترجمہ محمد خلیل الرحمٰن آج میں لب کھول کر یہ برملا کیوں نہ کہوں یہ جو اب ہے، جو ابھی تک ہوچکاہے...
  11. محمد خلیل الرحمٰن

    What Must Be Said :: Günter Grass

    What Must Be SaidGünter Grass Why do I stay silent, conceal for too long What clearly is and has been Practiced in war games, at the end of which we as survivors Are at best footnotes. It is the alleged right to first strike That could annihilate the Iranian people-- Enslaved by a loud-mouth...
  12. محمد خلیل الرحمٰن

    نمکین غزل:: دل مضطر فَگار اپنا، تردد کا شَکار اپنا:: از: محمد خلیل الرحمٰن

    غزل محمد خلیل الرحمٰن دلِ مضطر فِگار اپنا ، تردد کا شکار اپنا یہ سب انکی کرامت ہے، کہیں کیا حالِ زار اپنا نئے ہرر وز اُن کے پینترے ہیں اور نئی چالیں وہی ہم ہیں، وہی دِل ہے کہ بدلیں کیا شعار اپنا تمنا ایک چاہت کی مگر ہرجائی دِل اپنا اِسے دیکھا، اُسے تاڑا، یہی ہے کاروبار اپنا مرے ہر شعر کو اُس...
  13. محمد خلیل الرحمٰن

    اردو کی برقی کتابوں میں مارچ 2012 میں شامل کی گئی کتابیں

    شکریہ جناب استاد الف عین اعجاز اختر عبید صاحب
  14. محمد خلیل الرحمٰن

    مسدسِ بدحالی::از:: محمد خلیل الر حمٰن

    مسدسِ بدحالی محمد خلیل الرحمٰن ( آج کراچی کے حالات سے متاثر ہوکر) کسی نے یہ سقراط سے آکے پوچھا پیے گا تو زہراب کا کیسے پیالا وہ مردِ قلندر اُٹھا اور بولا پیوں گا مین حق کے لیے ہی یہ پیالا مگر جو سیاست میں جائز یہ سمجھیں مریں روز اور روز ہی جھوٹ بولیں عجب آج ہے اپنی ملکی سیاست یہ جاگیرداروں کے...
  15. محمد خلیل الرحمٰن

    نمکین غزل: مجھے چاہتا کوئی اور تھا، یہ میاں مرا کوئی اور ہے:: از:: محمد خلیل الرحمٰن

    نمکین غزل محمد خلیل الرحمٰن مجھے چاہتا کوئی اور تھا، یہ میاں مرا کوئی اور ہے میں پسند ہوں کسی اور کی، مجھے لے اُڑا کوئی اور ہے کسی بد نصیب کو پھانس کر ، غزل ایک ہم بھی سنا گئے جو نکل لیا کوئی اور تھا، وہ جو پھنس گیا کوئی اور ہے یہ عجیب لے ، یہ عجیب دھُن ، جو ہمارے بس میں نہیں رہی مرا ہم...
  16. محمد خلیل الرحمٰن

    نمکین غزل:نابلد وہ ہوا گرامر سے::از:: محمد خلیل الرحمٰن

    غزل محمد خلیل الرحمٰن نابلد وہ ہوا گرامر سے حسن کے مشتقات کیا جانے ۔۔(ق)۔۔ ٹیوشن کی اُسے ضرورت ہے عشق کی وہ لغات کیا جانے چند الفاظ سن لیے ہیں کہیں وہ فیروز اللغات کیا جانے اُس پہ سہرا سجا ، بنا دولھا وہ دلہن کی برات کیا جانے زندگی جس کی کالی رات ہوئی وہ حسیں چاند رات کیا جانے ڈاروِن...
  17. محمد خلیل الرحمٰن

    غزل: زیست کی مشکلات کیا جانے::از: محمد خلیل الرحمٰن

    غزل محمد خلیل الرحمٰن زیست کی مشکلات کیا جانے وہ ستمگر یہ بات کیا جانے تیرے نینوں میں جوبھی ڈوب گیا حسن کیا، کائینات کیا جانے بے رُخی جس کا ہی مقدر تھی وہ مئے التفات کیا جانے مرسکا اور نہ جی سکا جو شخص موت کیا ہے حیات کیا جانے حسنِ مغرور، حسنِ بے پروا وہ یہ نازک نِکات کیا جانے وصل کا ایک پل...
  18. محمد خلیل الرحمٰن

    نمکین غزل: غزل اَک سنانے کو جی چاہتاہے:: از:: محمد خلیل الرحمٰن

    غزل محمد خلیل الرحمٰن غزل اِک سنانے کو جی چاہتا ہے کبھی گیت گانے کو جی چاہتا ہے (ق) بحر یہ پسند آگئی ہم کو جی سے اِ سے گنگنانے کو جی چاہتاہے جہاں جاتے جاتے نہ تھکتے تھے ہم کل وہیں آج جانے کو جی چاہتا ہے بہت خود سے کہہ سن لیا ہم نے شاعر اب اُن کو سنانے کو جی چاہتا ہے کبھی آپ روٹھے ، اُنھوں نے...
Top