ص 214
اب اُن لڑکوں کا حال سُنیے۔ جس کو بِھیڑیا لئے جاتا تھا، اُدھر سے کوئی تَیراَندازِ سَبُک دَسْت آتا تھا؛ اُس نے چُھڑایا۔ دوسرا جو غُوطے کھاتا تھا، بِلبِلاتا تھا؛ اُس کوماہی گیرنے دامِ مَحبّت میں اُلجھایا، کَنارہ دکھایا۔ وہ دونوں لاوَلَد تھے، اُسی شہر کے رہنے والے جہاں اِن لڑکوں کا باپ بادشاہ...