نتائج تلاش

  1. زیرک

    گاؤں،شہر

    کرے نہ جگ میں الاؤ، تو شعر بے مصرف کرے نہ شہر میں جل تھل تو چشمِ نم کیا ہے
  2. زیرک

    گاؤں،شہر

    پھول چنتی دلربا، یادش بخیر گاؤں کی ٹھنڈی ہوا، یادش بخیر
  3. زیرک

    گاؤں،شہر

    بہت حد تک درست ہے، گو کہ اب شہروں کی وبا گاؤں میں بھی پہنچنا شروع ہو گئی ہے مگر اب بھی وہی ماحول باقی ہے، کچھ حد تک روایات بھی زندہ ہیں۔ آج بھی گھر میں جو پکتا ہے وہ آس پاس کے گھروں میں ضرور بھجوایا جاتا ہے۔ ایک دوسرے کی خوشی غمی کو اپنا سمجھ کر بانٹا جاتا ہے۔
  4. زیرک

    کیمیا اور کیمسٹری کے اشعار

    جو منہ کو آ رہی تھی لپٹی ہے پاؤں سے بارش کے بعد مٹی کی فطرت بدل گئی
  5. زیرک

    " عشق " پر اشعار

    مدتوں گونجے تیرا عشق تو پھر اندر سے کوئی سچل، کوئی وارث، کوئی باہو نکلے اطہر عباسی
  6. زیرک

    گاؤں،شہر

    بجھ گیا شہر اور شہر کے لوگ کاغذوں پر دِئیے بناتے رہے مقصود وفا
  7. زیرک

    ماں

    تلاشِ معاش میں نکلے بیٹوں کا المیہ تیری چاہت کا مختصر موسم ماں رزق کی جستجو میں بِیت گیا
  8. زیرک

    " عشق " پر اشعار

    صحرا صحرا بھٹک رہا ہے اپنے عشق کا سچا چاند پروین شاکر
  9. زیرک

    چاند پر اشعار

    چاند کو جب قریب سے دیکھا دُور سے دیکھنے کی شے نکلی انور شعور
  10. زیرک

    شعر لکھیں اور اس کی مزاحیہ تشریح لکھیں

    کبھی قتل و خودکشی کی تشریح ایک شعر میں کرنا پڑ جائے تو رئیس فروغ کا یہ شعر یاد کر لیجئے، کام آئے گا جی چاہتا ہے آگ لگا دوں میں اب تجھے اور اس کے بعد بڑھ کے لپٹ جاؤں تیرے ساتھ رئیس فروغ
  11. زیرک

    شعر لکھیں اور اس کی مزاحیہ تشریح لکھیں

    پچھلے دنوں پاکستان جانا ہوا، بجلی گھنٹے دو گھنٹے بعد جائے تو ایسے میں فہمی بدایونی کا شعر یاد آ گیا تیرگی میں پڑے ہوئے ہیں ہم ایک بیوہ کے آئینے کی طرح فہمی بدایونی
  12. زیرک

    کیمیا اور کیمسٹری کے اشعار

    خاک میں رُلتی رہیں سچائیاں اور قلم والوں نے افسانے لکھے
  13. زیرک

    آنکھ، چشم، نین، دیدہ، نگاہ، نظر پر اشعار

    ہم نے پڑھی ہیں صاف صاف، ہم نے سنی ہیں غور سے نظریں کہ جو اٹھیں نہیں، باتیں کہ جو ہوئیں نہیں جمال احسانی
  14. زیرک

    سبق آموز شاعری

    ہنوز سینے کی چھوٹی سی قبر خالی ہے اگرچہ اس میں جنازے کئی اتارے ہیں اسلم کولسری
  15. زیرک

    گاؤں،شہر

    اس شخص پر بھی شہر کے کتے جھپٹ پڑے روٹی اٹھا رہا تھا جو کُوڑے کے ڈھیر سے
  16. زیرک

    محبت کے موضوع پر اشعار!

    کچھ بھی ہو مگر دھیان رہے، اہلِ محبت لاعلم تو ہو سکتے ہیں، جاہل نہیں ہوتے علی زریون
  17. زیرک

    محبت کے موضوع پر اشعار!

    سوال ایک تھا، لیکن مِلے جواب بہت پڑھی ہے میں نے محبت کی یہ کتاب بہت
  18. زیرک

    ماں

    شاہ چلتے ہیں جب بھی چال نئی گود ماؤں کی کیوں اجڑتی ہے؟ عابی مکھنوی
  19. زیرک

    سیاست سے متعلق شاعری

    یہ شعر قریباً سبھی سیاسی مگرمچھوں پہ صادق آتا ہے اپنے اپنے دائرے میں دیکھ لو حسبِ طاقت ہر کوئی فرعون ہے عابی مکھنوی
  20. زیرک

    اُمید افزا اور ہمت بڑھانے والے اشعار

    دن گزرنے پہ شب نہیں ہوتی جگنو ہاریں تو ''رات'' بنتی ہے عابی مکھنوی
Top