اس آیت کا اطلاق ان مشرکین پر ہوا تھا جو حجاج کو پانی پلایا کرتے تھے مگر دل میں فتنہ رکھتے تھے اور فساد برپا کیے رکھتے تھے ۔ ان کے ظاہری اعمال اللہ کو پسند نہیں آئے کیونکہ ان کے باطن کا فساد شر پھیلائے جارہا تھا۔ اس لیے اس سے پہلے کی یا بعد کی آیات پڑھیں تو یہی لکھا ہے کہ حاجی کو جو پانی پلاتے...