نتائج تلاش

  1. سید زبیر

    بیت بازی سے لطف اٹھائیں (4)

    یہ میکدہ ہے یہاں کی ہر شے کا حضور غم حیات بہت احترام کرتا ہے ساغر صدیقی
  2. سید زبیر

    بیت بازی سے لطف اٹھائیں (4)

    یونہی بے سبب نہ پہرا کرو ،کوئی شام بہر پہ رہا کرو وہ غزل کی سچی کتاب ہے ،اسے چپکے چپکے پڑھا کرو بشیر بدر
  3. سید زبیر

    بیت بازی سے لطف اٹھائیں (4)

    نام اّوروں کے شہر ميں گمنام گھومنا اپنا تو اک شعار ہے نا کام گھومنا شاہد رضوی
  4. سید زبیر

    بیت بازی سے لطف اٹھائیں (4)

    وہ سوتے جاگتے رہنے کا موسموں کا فسوں کہ نیند میں ہوں مگر نیند بہی نہ اّئی ہو پروین شاکر
  5. سید زبیر

    اعلیٰ تعلیم کا مستقبل۔پاکستان، بھارت

    ذہین بچوں کا مستقبل روزگار کے مواقع نہ ہونے کی وجہ سے تاریک ہوتا ہے ۔تعلیم یافتہ بچہ جب روز واپس اّ کر اپنی بے روزگاری کا بتاتا ہے تو یہ باپ بیٹے ہی کو پتہ ہوتا ہے کہ ان کے دل پر کیا گزرتی ہے۔ ابتدإی تعلیم ہی غریب کی استطاعت سے باھر ہوتی ہے اگر روزگارکے مواقع ہوں تو ہمارے ٹیکنیشنز بہی نئی جہتیں...
  6. سید زبیر

    بیت بازی سے لطف اٹھائیں (4)

    ابھی کسی کی جھلک ہے ہر ایک چہرے میں ابھی یہ زخم نیا ہے ذرا سنبھل کے چلو عدیل زیدی
  7. سید زبیر

    بیت بازی سے لطف اٹھائیں (4)

    یہ اس کا طرز تخاطب بھی خوب ہے محسن رکا رکا سا تبسم خفا خفا سی آنکھیں محسن بھوپالی
  8. سید زبیر

    بیت بازی سے لطف اٹھائیں (4)

    نظر ملا کے ذرا دیکھ مت جھکا آنکھیں بڑھا رہی ہیں نگاہوں کا حوصلہ آنکھیں محسن بھوپالی
  9. سید زبیر

    بیت بازی سے لطف اٹھائیں (4)

    ابھی تلک تو نہ کندن ہوئے نہ راکھ ہوئے ہم اپنی آگ میں روز جل کے دیکھتے ہیں فراز
  10. سید زبیر

    بیت بازی سے لطف اٹھائیں (4)

    نجانے کن غموں کے جگنو چھپائے پھرتی ہے مٹھیوں میں کئی دنوں سے اداس رہتی ہے ایک لڑکی سہیلیوں میں نوشی جمال
  11. سید زبیر

    بیت بازی سے لطف اٹھائیں (4)

    وہ ایک شخص کہ منزل بھی ، راستہ بھی ہے وہی دعا بھی ، حاصل دعا بھی ہے عطاءالحق قاسمی
  12. سید زبیر

    بیت بازی سے لطف اٹھائیں (4)

    اس بازوے قاتل کو چومو ،کس شان سے کاری وار کیا مقتول صریحاً مجرم تھا ،کیوں سچائی سے پیار کیا گمنام
  13. سید زبیر

    بیت بازی سے لطف اٹھائیں (4)

    اندھیری رتوں میں گریہ بے سبب کی توفیق میسر إّےتو غم کی دولت سنبھال رکھنا افتخار عارف
  14. سید زبیر

    بیت بازی سے لطف اٹھائیں (4)

    وہ دلنواز ہے لیکن نظر شناس نہیں مرا علاج مرے چارہ گر کے پاس نہیں ناصر کاظمی
  15. سید زبیر

    بیت بازی سے لطف اٹھائیں (4)

    یہ پری چہرہ لوگ کیسے ہیں غمزہ و عشوہ و ادا کیا ہے غالب
  16. سید زبیر

    بیت بازی سے لطف اٹھائیں (4)

    وہ ترسے ہیں روشنی کے لیے جن کے خوں سے چراغ جلتے ہیں محسن بھوپالی
  17. سید زبیر

    بیت بازی سے لطف اٹھائیں (4)

    یہ ذات یہ کائنات کیا ہے تو جاں مری جہان میرا ہے فراز
  18. سید زبیر

    بیت بازی سے لطف اٹھائیں (4)

    اس قدر مسلسل تھیں شدتیں جدائی کی آج پہلی بار اس سے میں نے بیوفائی کی احمد فراز
  19. سید زبیر

    بیت بازی سے لطف اٹھائیں (4)

    نشہ عشق کا گر ظرف دیا تھا مجھ کو عمر کا تنگ نہ پیمانہ نہ بنایا ہوتا بہادر شاہ ظفر
  20. سید زبیر

    جو دل میں شعر آئے وہ لکھ دیجیے -- نیا سلسلہ

    غرور بیچیں گے نہ التجا خریدیں گے نہ سرجھکائیں گے نہ سر جھکا خریدیں گے قبول کرلی دیوار چین آنکھوں نے اب اندھے لوگ ہی رستہ نیا خریدیں گے
Top