نتائج تلاش

  1. پاکستانی

    ناصر کاظمی ناصر کاظمی

    گلي گي آباد تھي جن سے کہاں گئے وہ لوگ گلي گي آباد تھي جن سے کہاں گئے وہ لوگ بستی اب کے ايسي اجڑي گھر گھر پھيلا سوگ سارا سارا دن گليوں ميں پھرتے ہيں بے کار راتوں اٹھ اٹھ کر روتے ہيں اس نگري کے لوگ سہمے سہمے سے بيٹھے ہيں راگي اور...
  2. پاکستانی

    ناصر کاظمی ناصر کاظمی

    دل دھڑکنے کا سبب ياد آيا دل دھڑکنے کا سبب ياد آيا وہ تيري ياد تھي اب ياد آيا آج مشکل تھا سنبھلنا اے دوست تو مصيبت ميں عجب ياد آيا دن گزارا تھا بڑي مشکل سے پھر ترا وعدہ شب ياد آيا...
  3. پاکستانی

    ناصر کاظمی ناصر کاظمی

    کون اس راہ سے گزرت ہے دل يونہي انتظار کرتا ہے ديکھ کر بھي نہ ديکھنے والے دل تجھے ديکھ ديکھ ڈرتا ہے شہر گل ميں کٹي ہے ساري رات ديکھيے دن کہاں گزرتا ہے دھيان کي سڑھيوں...
  4. پاکستانی

    فیض کلام فیض

    صبا کے ہاتھ ميں نرمي ہے ان کے ہاتھوں کي صبا کے ہاتھ ميں نرمي ہے ان کے ہاتھوں کي ٹھر ٹھر کے يہ ہوتا ہے آج دل کو گماں وہ ہاتھ ڈھونڈ رہے ہيں بساط محفل ميں کہ دل کے داغ کہاں ہيں نشت درد کہاں
  5. پاکستانی

    فیض کلام فیض

    متاع لوح و قلم چھن گئي تو کيا غم ہے متاع لوح و قلم چھن گئي تو کيا غم ہے کہ خون ميں ڈبو ليں ہيں انگلياں ميں مے زبان پہ مہر لگي ہے تو کيا کہ رکھ دي ہے ہر ايک حلقہ زنجير ميں زباں ميں نے
  6. پاکستانی

    فیض کلام فیض

    فضائے دل پہ اداسي بکھرتي جاتي ہے فضائے دل پہ اداسي بکھرتي جاتي ہے فسردگي ہے کہ جہاں تک اترتي جاتي فريب زيست سے قدرت کا مدعا معلوم يہ ہوش ہے کہ جواني گزرتي جاتي ہے
  7. پاکستانی

    فیض کلام فیض

    بول، کہ لب آزاد ہيں تيرے بول، کہ لب آزاد ہيں تيرے بول، زباں اب تک تيري ہے تيرا ستواں جسم ہے تيرا بول کہ جاں اب تک تيري ہے ديکھ کے آہن گر کي دکاں ميں تند ہيں شعل، سرخ ہے آہن کھلنے لگے قفلوں کے دہانے پھيلا ہر اک زنجير کا...
  8. پاکستانی

    فیض کلام فیض

    اب وہي حرف جنوں سب کي زباں ٹھہري ہے جو بھي چل نکلي ہے وہ بات کہاں ٹھہڑي ہے آج تک شيخ کے اکرام ميں جو شئے تھي حرام اب وہي دشمن دين، راحت جاں ٹھہري ہے ہے خبر گرم کہ پھرتا ہے...
  9. پاکستانی

    کلام محسن نقوی

    ہر ايک زخم کا چہرہ گلا جيسا ہے ہر ايک زخم کا چہرہ گلا جيسا ہے مگر يہ جاگتا منظر بھي خواب جييسا ہے يہ تلخ تلخ سا لہجہ، يہ تيز تيز سي بات مزاج يار کا عالم شراب جيسا ہے مرا سخن بھي چمن در چمن شفق کي پھوار...
  10. پاکستانی

    کلام محسن نقوی

    چاہت کا رنگ تھا نہ وفا کي لکير تھي چاہت کا رنگ تھا نہ وفا کي لکير تھي قاتل کے ہاتھ ميں تو حنا کي لکير تھي خوش ہوں کہ وقت قتل مرا رنگ سرخ تھا ميرے لبوں پہ حرف دعا کي لکير تھي ميں کارواں کي راہ سمجھتا رہا جسے...
  11. پاکستانی

    کلام محسن نقوی

    آہٹ سي ہوئي تھي نہ کوئي برگ ہلا تھا ميں خود ہي سر منزل شب چيخ پڑا لمحوں کي فصيليں بھي مرے گرد کھڑي تھيں ميں پھر بھي تجھے شہر ميں آوارہ لگا تھا تونے جو پکارا ہے تو بول اٹھا ہوں، ورنہ ميں فکر کي دہليز پہ چپ چاپ کھڑا تھا پھيلي تھيں بھرے شہر ميں...
  12. پاکستانی

    کلام محسن نقوی

    اتني مدت بعد ملے ہو اتني مدت بعد ملے ہو کن سوچوں ميں گم پھرتے ہو اتنے خائف کيوں رہتے ہو؟ ہر آہٹ سے ڈر جا تے ہو تيز ہوا نے مجھ سے پوچھا ريت پہ کيا لکھتے رہتے...
  13. پاکستانی

    کلام محسن نقوی

    چہرے پڑھتا، آنکھيں لکھتا رہتا ہوں چہرے پڑھتا، آنکھيں لکھتا رہتا ہوں ميں بھي کيسي باتيں لکھتا رہتا ہوں؟ سارے جسم درختوں جيسے لگتے ہيں اور بانہوں کو شاخيں لکھتا رہتا ہوں مجھ کو خط لکھنے کے تيور بھول گئے آڑي...
  14. پاکستانی

    کلام محسن نقوی

    ہجوم شہر سے ہٹ کر، حدود شہر کے بعد ہجوم شہر سے ہٹ کر، حدود شہر کے بعد وہ مسکرا کے ملے بھي تو کون ديکھتا ہے؟ جس آنکھ ميں کوئي چہرہ نہ کوئي عکس طلب وہ آنکھ جل کے بجھے بھي تو کون ديکھتا ہے؟ ہجوم درد ميں کيا مسکرايئے کہ يہاں خزاں ميں...
  15. پاکستانی

    کلام محسن نقوی

    ہوا کا لمس جو اپنے کواڑ کھولتا ہے ہوا کا لمس جو اپنے کواڑ کھولتا ہے تو دير تک مرے گھر کا سکوت بولتا ہے ہم ايسے خاک نشيں کب لبھا سکيں گے اسے وہ اپنا عکس بھي ميزان زر ميں تولتا ہے جو ہو سکے تو يہي رات اوڑھ لے تن پر...
  16. پاکستانی

    کلام محسن نقوی

    ھم سے مت پوچھو راستے گھر کے ھم سے مت پوچھو راستے گھر کے ھم مسافر ہيں زندگي بھر کے کون سورج کي آنکھ سے دن بھر زخم گنتا ہے شب کي چادر کے صلح کر لي يہ سوچ کر ميں نے ميرے دشمن نہ تھے برابر کے خود سے...
  17. پاکستانی

    کلام محسن نقوی

    قتل چھپتے تھے کبھي سنگ کي ديوار کے بيچ اب تو کھلنے لگے مقتل بھرے بازار کے بيچ اپني پوشاک کے چھن جانے پہ افسوس نہ کر سر سلامت نہيں رہتے يہاں دستار کے بيچ سرخياں امن کي تلقين ميں مصروف رہيں حرف بارود اگلتے رہے اخبار کے بيچ...
  18. پاکستانی

    بچپن کے دُ کھ کتنے اچھے تھے

    گرميوں ميں جب سب گھر والے سو جاتےتھے دھوپ کي اُنگلي تھام کے ہم چل پڑتے تھے ہميں پرندے کتنے پيار سے تکتے تھے ھم جب ان کے سامنے پاني رکھتے تھے موت ہميں اپني اّ غوش ميں چھپاتي تھي قبرستان ميں جا کر کھيلا کرتے تھے رستے ميں اِک ان پڑھ دريا پڑتا تھا جس سے گزر کر پڑھنے جايا کرتے تھے جيسے سورج...
  19. پاکستانی

    مبارکباد رضوان کے 2000 پیغامات

    مبارک باد رضوان بھائی اب آ بھی جاؤ
  20. پاکستانی

    مبارکباد رضوان کے 2000 پیغامات

    ارے واہ ! یہاں تو مبارکبادوں کے ڈھیر لگے ہیں اور کوئی وصول کرنے والا ہی نہیں ہے ۔۔۔۔۔۔۔۔۔ کہاں ہو رضوان بھائی!
Top