نتائج تلاش

  1. مہدی نقوی حجاز

    غزل برائے تبصرہ و تنقید "طلوع نور دکھاؤ بڑا اندھیرا ہے"

    جناب آپ ہمیں خدا را مزید کسی زمرے میں شامل نہ کیجے (بڑے شعرا) کیوں کہ ہم پہلے ہی "تخلص دار ہزیان گویان" میں شامل ہیں۔۔۔۔ اس کے بعد مزید کسی رتبے کو برداشت کرنے کی تاب نہ ہم میں ہے نہ عوام میں۔:D
  2. مہدی نقوی حجاز

    غزل برائے تبصرہ و تنقید "طلوع نور دکھاؤ بڑا اندھیرا ہے"

    جناب ہمیں تو خود ہی یاد نہیں تھا کہ یہ غزل ہم نے کس کی زمین پر کہی ہے،،، یا زمین پر کہی بھی ہے کہ نہیں۔ :rolleyes: خیر معذرت خواہی کی کوئی جا نہیں۔ شرفا میں یہ سب کچھ رائج نہیں، (میرا اشارہ معذرت خواہی کی طرف ہے)
  3. مہدی نقوی حجاز

    غزل برائے تبصرہ و تنقید "طلوع نور دکھاؤ بڑا اندھیرا ہے"

    جناب ہمیں تو خود ہی یاد نہیں تھا کہ یہ غزل ہم نے کس کی زمین پر کہی ہے،،، یا زمین پر کہی بھی ہے کہ نہیں۔ :rolleyes: خیر معذرت خواہی کی کوئی جا نہیں۔ شرفا میں یہ سب کچھ رائج نہیں، (میرا اشارہ معذرت خواہی کی طرف ہے)
  4. مہدی نقوی حجاز

    تعارف السلام علیکم ورحمۃ اللہ وبرکاتہ۔

    عالی جناب کا خیر مقدم ہے اردو محفل پر۔۔ اپنے بارے کچھ مزید اگاہ فرمائیے!
  5. مہدی نقوی حجاز

    رندان بادہ کش کے ہاتھوں سے جام چھوٹیں ۔۔۔ تسبیح شیخ الجھے توبہ کے عزم ٹوٹیں۔۔

    رندان بادہ کش کے ہاتھوں سے جام چھوٹیں ۔۔۔ تسبیح شیخ الجھے توبہ کے عزم ٹوٹیں۔۔
  6. مہدی نقوی حجاز

    غزل برائے تبصرہ و تنقید "طلوع نور دکھاؤ بڑا اندھیرا ہے"

    جناب ہم نے حضرت ساغر کی زمین میں یہ نظم کہہ رکھی تھی اوائل شاعری میں اور ایک شعر سرقہ بھی ہے۔ تو آپ کیا کہنا چاہتے ہیں یہ ہماری سمجھ سے باہر ہے۔
  7. مہدی نقوی حجاز

    آ مرے دل کی تلاشی لے کہ بر آئے مراد

    آ مرے دل کی تلاشی لے کہ بر آئے مراد
  8. مہدی نقوی حجاز

    غزل برائے تبصرہ و تنقید "طلوع نور دکھاؤ بڑا اندھیرا ہے"

    اچھا مصرع ہے واقعی۔ اسے مطلع کے مصرع اولی کی جگہ رکھا جا سکتا ہے۔
  9. مہدی نقوی حجاز

    غزل برائے تبصرہ و تنقید "طلوع نور دکھاؤ بڑا اندھیرا ہے"

    طلوع نور دکھاؤ بڑا اندھیرا ہے دلوں کو آگ لگاؤ بڑا اندھیرا ہے جسے زبان خرد میں شراب کہتے ہیں وہ روشنی سی پلاؤ بڑا اندھیرا ہے یہاں حسین سبھی ہیں چناؤ کر کے تم سنبھل کے تیر چلاؤ بڑا اندھیرا ہے ذرا سی دیر سہی پر پکڑ کے ہاتھ مرا مجھے مسیر دکھاؤ بڑا اندھیرا ہے ہم اپنے چہرے کو آنکھوں میں دیکھ...
  10. مہدی نقوی حجاز

    گفتہ بودی یوسف گمگشتہ باز آید ولی۔۔۔۔ یوسف من تا قیامت ہم نشین چاہ شد۔

    گفتہ بودی یوسف گمگشتہ باز آید ولی۔۔۔۔ یوسف من تا قیامت ہم نشین چاہ شد۔
  11. مہدی نقوی حجاز

    رفتہ رفتہ مجھے دیکھا تو خیال آ ہی گیا۔۔۔ اس کو اس مرد خدا پر بھی ملال آہی گیا۔

    رفتہ رفتہ مجھے دیکھا تو خیال آ ہی گیا۔۔۔ اس کو اس مرد خدا پر بھی ملال آہی گیا۔
  12. مہدی نقوی حجاز

    غزل کے اشعار برائے اصلاح "فرق پر تاج نہیں، ہاتھ میں دستار نہیں"

    جناب ویسے تو عقل ناقص ہماری ہے اور یقینا شعر باندھنے میں استباہ ہے۔ پھر بھی کچھ ناقابل "توجیہات" پیش ہیں: پہلا شعر سختی شب ہجر پر دال ہے۔ دوسرے شعر کے بارے آپ کا خیال یقینا درست ہے۔ پر اور کچھ ہو نہیں سکتا تھا اس بارے۔ تیسرے شعر کے معنی ہیں کہ ہم جان کو اپنے عشق پر قربان نہیں کر سکتے۔ اگر ہمیں...
  13. مہدی نقوی حجاز

    غزل کے اشعار برائے اصلاح "فرق پر تاج نہیں، ہاتھ میں دستار نہیں"

    ایک نا تمام غزل کے تین اشعار: فرق پر تاج نہیں ہاتھ میں دستار نہیں ہے شب ہجر مری نبض میں رفتار نہیں مورد بحث نہیں عشق کہ ہو جاتا ہے قابل کفر نہیں لائق اقرار نہیں جان کیسی بھی ہے پیاری ہے ہمیں اوروں سے خواہش وصل صنم ہے رسن دار نہیں
  14. مہدی نقوی حجاز

    اردو محفل کے نام - ایک پیغام

    کیوں بھلا ہے آپ کو فاتح میاں دقت یہاں؟ آپ خود استاد ہیں بے جا پریشانی کریں۔ بہت خوب لکھا ہے جناب۔ آپ پر بھی نظر لطف اساتذہ ہو ہی جائے گی۔ خوش رہئے۔
  15. مہدی نقوی حجاز

    غزل ۔ لب لرزتے ہیں روانی بھی نہیں ۔ محمد احمدؔ

    میاں بہت خوب غزل۔۔۔ ڈھیروں داد۔۔ کیا ہی خوب قوافی ۔۔ واہ۔
  16. مہدی نقوی حجاز

    مورد بحث نہیں عشق کہ ہو جاتا ہے۔۔۔ قابل کفر نہیں لائق اقرار نہیں۔

    مورد بحث نہیں عشق کہ ہو جاتا ہے۔۔۔ قابل کفر نہیں لائق اقرار نہیں۔
  17. مہدی نقوی حجاز

    فرق پر تاج نہیں ہاتھ میں دستار نہیں۔

    فرق پر تاج نہیں ہاتھ میں دستار نہیں۔
Top