کون کس پارٹی سے ہمدردی رکھتا ہے۔۔وہ سب کو معلوم ہے۔۔۔
جہاں عمران خان کی بات کی وہاں فوراَ سے آگ بھڑک اُٹھی کہ عمران خان کے خلاف ایسا مت بولو۔۔ویسا مت بولو۔۔
میں جس پارٹی سے ہمدردی رکھتا ہوں وہ سب کو معلوم ہے۔۔جنہیں نہیں معلوم وہ احمقوں کی دنیا میں رہتے ہیں۔۔۔
امریکہ کا امریکہ کے کچھ نہیں بگاڑ سکتے۔۔وہ جتنی مرضی منہ سے کہتے رہیں ۔۔اور لکھتے رہیں۔۔۔کہ امریکہ دہشت گرد ہے۔۔
لیکن امریکہ سعودی عرب کا ایک اچھا اور بہت اچھا دوست ہے۔۔۔۔
پتا نہیں اب پی ٹی آئی والے کیوں منہ چھپا رہے۔
جب کہ کچھ پی ٹی آئی والے پی ٹی آئی والوں کو دعوت دے رہے کہ وہ آئیں اور بولیں ۔۔جب کہ سب کو معلوم ہے کہ وہ خود پی ٹی آئی کے ہیں۔۔۔
جو آنکھیں بند کیئے ہوئے اور نام لینے سے کترا رہا ہے وہ شرم محسوس کررہا ہے۔۔اس کو سمجھ لینا چاہیئے کہ صرف ایک دو کا نام لینا اور اپنوں کا نام لینا تعصب کے ذمرے میں آتا ہے۔۔۔
غلط بات اور جھوٹی بات۔۔۔
دز از چلنج۔۔آج پورے اسلامی ممالک میں ریفرنڈم کروا لیں سب۔۔اور پوچھیں کہ کون کون امریکہ جانا چاہتا ہے یا امریکن گرین کارڈ حاصل کرنا چاہتا ہے۔۔۔سوائے کچھ لوگوں کے سب امریکہ جانا پسند فرمائیں گے۔۔۔ امریکہ دنیا کا عظیم ترین ملک ہے۔
وہی تعصب کی وجہ کر لوگوں کو صرف ایک دو شخص غدار نظر آتا ہے ۔۔اور باقی اپنے جو ملک توڑنے کی بات کرتے ہیں ان کا نام لیتے ہوئے لوگوں کو شرم محسوس ہوتی ہے۔۔یہ بہت ہی غلط بات ہے۔۔
بلاول بھٹو میں فنی خرابی ہے - شیخ رشید
بلاول بھٹو میں فنی خرابی ہے ، اس لئے میں اس کا نوٹس نہیں لیتا ، مینو فیکچرنگ خرابی ہے اس کے لئے میں خاموش ہی رہوں تو بہتر ہے ، پیپلز پارٹی کی یہ سوچ ہے کہ نواز شریف کو عسکری قوتوں سے لڑا دے ، اور مجھے ایسا نظر آ رہا ہے
مجھے آرمی کا ایک ینگ افسر ملا اس نے...
کچھ دہشت گرد اُسامہ بن لادن کو بھی شہید کہتے ہیں۔۔اور پاک فوج کے جوان جو طالبان کے خلاف لڑتے ہوئے شہید ہوتے ہیں ۔۔انہیں وہ شہید کہنے کے بجائے دہشت گرد طالبان کو شہید کہتے ہیں جس طرح اُسامہ بن لادن دہشت گردوں کے حامیوں اور غداروں کے سامنے شہید ہے۔۔۔ جبکہ دنیا کے اکثر لوگ اسے دہشت گرد سمجھتے تھے۔
پی ٹی آئی کے ہمدردان منافقت سے کام نہ لیں۔۔کبھی وہ صوبے بنانے والوں کو غدار کہتے ہیں ۔۔اور جب ان کا اپنا کوئی صوبے بنانے کی طرفداری کرے تو وہ حق اور سچ نظر آتا ہے۔۔
اس کو کہتے ہیں منافقت اور تعصب۔۔جو کوئی دوسرا بولے تو غدار اور جب کوئی اپنا بولے تو وہ صحیح۔۔
پی ٹی آئی کے ہمدردان کچھ ہوش سے کام لیں۔۔
یعنی کے مولانا صاحب ہی صحیح وقت جانتے ہیں۔۔اور وہ صحیح وقت میں خود ہی خیبرپختونخواہ میں اذان دیں گے۔۔۔اور باقی سب اپنے اپنے جگہوں پر۔۔۔
اس اذان کو صحیح وقت کی اذان سمجھیں مولانا صاحب!
ہر سال جانے سے کچھ نہیں ہوتا۔۔ہوگا جب وہاں رہ کر اپنے مشورے پر عمل کریں۔۔کیونکہ وہ دوسروں کو بھی پاکستان میں مستقل رہنے کا مشورہ دیتے ہیں۔۔۔جس میں کوئی مضائقہ نہیں۔۔اس لیئے وہ بھی خود مستقل رہیں۔۔۔اور پاکستان کے موجودہ دور کی آب و ہوا کھائیں اور ملک میں سدھار لانے کے لیئے اپنے پسندیدہ لیڈر کا...