نتائج تلاش

  1. یاسر شاہ

    والعصر - اصلاح فرمائیں

    بھائی میرا ٹیبلٹ خراب ہو گیا ہے اور موبائل سے اردو لکھنا ایک مشقت ہے۔کال آ جا ئے تو لکھا کہیں غائب ہو جاتا ہے۔:) آپ کا منظوم ترجمہ blank verse ہونے کی وجہ سے سپاٹ ہو گیا ہے ۔جو شاعری کم ،لفظوں کو تھوڑا ادھر ادھر کر کے ،ترجمہ زیادہ لگ رہا ہے۔ بہرحال ابتدا آپ نے اچھی کی ہے ماشاءاللہ ۔اللہ کرے...
  2. یاسر شاہ

    برائے اصلاح

    "آخری ساعت "کی جگہ یوں کر دیں شمع بجھتے بجھتے بھی جس طرح بھڑکتی ہے مقطع اب بھی تسلی بخش نہیں گو "اوڑھنی ہو ریشم کی"پرکشش ترکیب ہے مگر اس کا جوڑ زندگی سے نہیں جچتا۔
  3. یاسر شاہ

    غزل: خموش، سوختہ، آزردہ، غم گزیدہ ہے ۔۔۔

    احسن بھائی السلام علیکم یار سچ کہوں تو خاص لطف نہیں آیا-غزل کیا ہے بھاری بھرکم الفاظ کا مجموعہ ہے اور معنویت و احساس کا عنصر کم ہے -:) یہ اشعار بہر حال پسند آئے -داد قبول کیجے -:)
  4. یاسر شاہ

    ہائے اس موڑ پہ جینے کی دعا دی کس نے

    طالش طور بھائی السلام علیکم - ما شاء اللہ خوب اشعار ہیں- دوسرے مصرع میں "کہ" کو "یہ" سے بدل دیں : میں تو سویا تھا یہ زنجیر ہلا دی کس نے دونوں شعروں کے پہلے مصرعے کمزور محسوس ہوتے ہیں -
  5. یاسر شاہ

    "ہم نے کیا کھویا ہم نے کیا پایا"

    اسے قطعے کے فارمیٹ میں لایا جا سکتا ہے -کچھ یوں : ہم نے تیری تلاش میں ہمدم صرف امکانِ نقشِ پا پایا اور اب مل گیا ہے تو تو کھلا ہم نے کیا کھویا ہم نے کیا پایا"
  6. یاسر شاہ

    وہ جو سکوتِ دو عالم سے ہم کلام نہیں(برائے اصلاح)

    السلام علیکم بہت خوب ریحان پیارے! اچھے اشعار ہیں -مطلع دوبارہ سوچیں واہ -چہ خوب
  7. یاسر شاہ

    پیا ملن کی چاہ

    منیب الف محمّد احسن سمیع :راحل: محمد عبدالرؤوف دوستو! کوئی تجزیہ ،کوئی تبصرہ -
  8. یاسر شاہ

    کتاب

    میں بھی اعجاز صاحب سے متفق ہوں بس اضافی بات ایک یہ کہوں گا کہ کتاب چھپوانے کے پیسے کسی کار خیر کے لیے وقف کر دیں -:)
  9. یاسر شاہ

    رات گئے کا سنّاٹا تھا خاموشی سی گاؤں کی تھی -- ( اسحاق اطہر صدیقی)

    رات گئے کا سنّاٹا تھا خاموشی سی گاؤں کی تھی ہم جس وقت سفر پر نکلے چاپ خود اپنے پاؤں کی تھی ریگِ رواں ہمراہِ سفر ہے سر پر سورج چلتا ہے دھوپوں دھوپوں جلنے والے تیری دنیا چھاؤں کی تھی کچھ تو کھلتا پیچ ہوا میں ڈال رہا تھا آخر کون وحشت تھی آشفتہ سروں کی یا گردش صحراؤں کی تھی ہم تو اک سنسان...
  10. یاسر شاہ

    کوچۂِ یار سے نکلے تو کدھر جائیں گے

    طالش طور صاحب خوش آمدید-:) باقی غزل تو اعجاز صاحب نے دیکھ لی یہ شعر نکال ہی دیں -سیلاب میں چپکے سے اترنا محض تکلّف لگ رہا ہے -سیلاب تو یکایک بہا لے جاتا ہے -
  11. یاسر شاہ

    برائے اصلاح

    امیدی کوئی لفظ نہیں-
  12. یاسر شاہ

    کھویا ہے جسے میں نے نایاب گہر تھا وہ

    السلام علیکم انسان کے لیے شجر کہنے میں کوئی حرج نہیں - اطہر صدیقی کہتے ہیں : ہم تو اک پیڑ ہیں ہمارا کیا ہے سر پہ دھوپ آئے یا گھٹا آئے اور شعرا نے بھی استعمال کیا ہے - غزل آپ کی مجھے کچھ مرثیے جیسی لگی -
  13. یاسر شاہ

    پیا ملن کی چاہ

    پیا ملن کی چاہ جس نے بنایا پیاروں کو پیارا خود وہ کتنا پیارا ہوگا ہائے وہ دن بھی کیا دن ہوگا جب اس کا نظّارہ ہوگا کیا یہی پلکیں وہاں بھی ہوں گی اور اسی ڈھب سے جھپکیں گی ؟ کیا یہی آنکھ وہاں بھی ہوگی ' چھوٹا سا آنکھ کا تارا ہوگا ؟ کیا تب بھی ہم رہ جائیں گے بس یوں ہی شرما شرمی میں ؟ عشق...
  14. یاسر شاہ

    خاصانِ خدا کے اشعار

    روتی ہے خلق میری خرابی کو دیکھ کر روتا ہوں میں کہ ہائے مری چشم تر نہیں حاجی امداد الله مہاجر مکّی
  15. یاسر شاہ

    خاصانِ خدا کے اشعار

    تر دامنی پہ شیخ ہماری نہ جائیو دامن نچوڑ دیں تو فرشتے وضو کریں درد
  16. یاسر شاہ

    طبع زاد اشعار کی بیت بازی

    یوں وہ نکلے ہیں زندگی سے جوں پردہ داری سے حرف الف نکلے
  17. یاسر شاہ

    طبع زاد اشعار کی بیت بازی

    یادوں کے بت کدے میں تصور کی مورتی میں اس کو گھورتا ہوں وہ مجھ کو ہے گھورتی یادیں ہی تو ہیں لے گئیں جو "چریا وارڈ" میں اب جانا اعتدال میں تھی خوب صورتی
  18. یاسر شاہ

    طبع زاد اشعار کی بیت بازی

    یوں کر لیں تو موزوں ہوگا : یا رب رہیں سلامت سرتاج بیویوں کے داماد بھائی بیٹے اور باپ بیٹیوں کے
Top