غزل
ساتھ چلتے جا رہے ہیں پاس آ سکتے نہیں
اک ندی کے دو کناروں کو ملا سکتے نہیں
دینے والے نے دیا سب کچھ عجب انداز سے
سامنے دنیا پڑی ہے اور اٹھا سکتے نہیں
اس کی بھی مجبوریاں ہیں، میری بھی مجبوریاں
روز ملتے ہیں مگر گھر میں بتا سکتے نہیں
کس نے کس کا نام اینٹوں پر لکھا ہے خون سے
اشتہاروں سے یہ...