میرے ساتھ تم بھی دعا کرو یوں کسی کے حق میں برا نہ ہو
کہیں اور ہو نہ یہ حادثہ، کوئی راستے میں جدا نہ ہو
سر شام ٹھہری ہوئی زمیں جہاں آسماں ہے جھکا ہوا
اسی موڑ پر مرے واسطے وہ چراغ لے کے کھڑا نہ ہو
مری چھت سے رات کی سیج تک کوئی آنسوؤں کی لکیر ہے
ذرا بڑھ کے چاند سے پوچھنا وہ اسی طرف سے گیا نہ ہو...