آج سے قیصرانی کا نام ‘بے بی ہاتھی‘ ہے بقول انہی کے،
سچ مچ،
میں نے نہیں رکھا۔
انھوں نے خود ہی بتایا ہے کہ ابو جی کی مار کھا کر ان کے کان بے بی ہاتھی جتنے ہوچکے ہیں۔
ہاہاہاہاہاہا
آپ کو پتہ نہیں بے بی ہاتھی کے کان کتنے بڑے ہوتے ہیں؟
عام انسان ابوجی کی چاہے کتنی ہی ماریں کھالیں پھر بھی وہاں تک نہیں پہنچ سکتے۔۔۔۔برے پھنسے قیصرانی
بھئی پاکستان میں رہنے والے اس موضوع کو زیادہ دلچسپ بنا سکتے ہیں
ترو تازہ مال سے
خیر کئی بار میں نے یہ لکھا ہوا دیکھا تھا کہ ‘پپو یار تنگ نہ کر‘‘
(اگر کوئی پہلے لکھ چکا ہے تو معذرت خواہ ہوں)
۔
حکیم صاحب نے انتہا مہربانی آپ کی، پروردگار آپ کے دست شفا سے خلق خدا کوصحتمندی عطا فرماتا رہے۔آمین
ایک گزارش اور ہے کہ کوئی ایسا نسخہ بھی ہے جس کی دوا کے اجزاء یہاں بیرون ملک با آسانی مل سکتے ہوں!
:roll:
واہ واہ واہ، بہت خوب ظفری۔
۔
پہلے تو ہر طرف سے پذیرائیاں ملیں
پھر اس کے بعد سب نے فراموش کردیا
ان کو جو سر اٹھانے لگے تھے گلی گلی
ارباب اختیار نے خاموش کردیا
۔