مست خیال جاناں ہیں
اور ہم اسی پر نازاں ہیں
خوب !
زندگی کی رونق ہیں آپ
اور ہم آپ کے خواہاں ہیں
ٹھیک ہے
اس مہ رو کو دیکھا ہم نے
اس لیے ہی تو شاداں ہیں
پہلا مصرع وزن سے باہر نکل گیا
استفہامیہ لہجہ اپنا لیں :
کس مہ رو (مہوش )کو دیکھ لیا ؟
کس لئے اتنے شاداں ہیں ؟
ہمراہ یاد ہے آپ کی اب
مت کہیں ہم...