نتائج تلاش

  1. طارق شاہ

    ا۔ب۔پ ۔۔۔۔۔ کھیل نمبر 62

    کرسی پہ اکڑوں بیٹھنا، جہاں خمیدگیِ کمر کے لئے مفید ہے وہاں اعصابی تناؤ میں اضافہ کا باعث بھی ۔ ہر چیز میں اعتدال کی طرح اکڑوں بیٹھنے میں بھی اعتدال کا خیال رکھنا ضروری ہے گھر والوں کو اپنی حرکتوں سے رلانا ، یا فکرمند ہی کرنا کوئی اچھی بات تو نہیں نا
  2. طارق شاہ

    آپ کے پسندیدہ اشعار!

    بقدرِ شوق نہیں ظرفِ تنگنائے غزل کچھ اورچاہیے وسعت، مِرے بیاں کے لئے مرزا اسداللہ خاں غالب
  3. طارق شاہ

    آپ کے پسندیدہ اشعار!

    رہا بلا میں بھی میں مُبتلائے آفتِ رشک بلائے جاں ہے ادا تیری اِک جہاں کے لئے مرزا اسداللہ خاں غالب
  4. طارق شاہ

    جو بھی اس ذات میں پھیلا ہوا اچھا دیکھوں

    ان تمام باتوں سے تمام عوامل پیشِ نظر لانے کے ساتھ ساتھ خودکو educate کرنا بھی پیش نظر ہوتا ہے تخلیق کو تخلیقکار سے زیادہ یا بہتر کوئی اور نہیں جان سکتا ہے جواب اور کشادہ دلی کے لئے متشکّر ہوں بہت خوش رہیں اور لکھتے رہیں :):)
  5. طارق شاہ

    ی۔ ہ۔ و ۔۔ نئی لڑی نمبر 20

    فدا صاحب بھی کیا خوب فدائے فطرت تھے فطرتِ انسانی سے لے کر گل و بلبل کی فطرت بلکہ روئے زمیں پر کسی شے چیز کی کیا ، وہ تو آسمانوں میں پائی جانے والی ، یا ملحق سیّاروں اور ستاروں پر بھی سیر حاصل گفتگو کرلیتے تھے
  6. طارق شاہ

    فراق :::: سرمیں سودا بھی نہیں، دل میں تمنّا بھی نہیں :::: Firaq Gorakhpuri

    ممنون ہوا آپ کے اظہار خیال پر بہت خوش رہیں :):)
  7. طارق شاہ

    فراق :::: سرمیں سودا بھی نہیں، دل میں تمنّا بھی نہیں :::: Firaq Gorakhpuri

    فلک شیر صاحب ! تشکّر اظہار خیال اور پذیرائی پر ۔ فراق صاحب کی کیا بات ہو ، لیکن اس غزل کا مطلع ہی جو شخصیت یا کردار سامنے لاتا ہے ، اُس کی بیچارگی بدستِ عشق اور دل محسوس ہی نہیں، بلکہ دیکھی جاسکتی ہے تمام اشعار، جیسا کہ آپ نے بھی کہا ، کیا ہی خُوب ہیں تشکّر ایک بار پھر سے اس اظہاراور تبادلۂ...
  8. طارق شاہ

    لوگ کہتے ہیں گلستاںمیں بہار آئی ہے-منور علی ملک

    ملک صاحب ، عبد الرحمن بھائی کھاد ڈالنے اور بیج بونے کا تھوڑی کہہ رہے ہیں گلستاں اور میں کو آپ نے بغلگیرکردیا ہے ، انھیں جُدا کرنے کا کہہ رہے ہیں ( دونوں کو الگ الگ لکھنے کا کہہ رہے تھے ) بذلہ سنجی یا خوش گوئی کے علاوہ یہ کہ تھام کر ہاتھ مرا، اس نے کسی کی نہ سنی لوگ کہتے رہے سودائی، سودائی ہے...
  9. طارق شاہ

    آپ کے پسندیدہ اشعار!

    مہینے وصل کی گھڑیوں کی صورت اُڑتے جاتے ہیں مگر گھڑیاں جُدائی کی گزُرتی ہیں مہینوں میں علامہ اقبال
  10. طارق شاہ

    آپ کے پسندیدہ اشعار!

    لوحِ محفُوظ میں ہے سب مرقوُم کون کِس دن کہاں سے اُٹھتا ہے منتظر ہُوں حفیظ ! کب پردہ رازِ کون و مکاں سے اُٹھتا ہے محمد حفیظ الرحمٰن
  11. طارق شاہ

    آپ کے پسندیدہ اشعار!

    آہی جائیں گے حسبِ وعدہ وہ اعتبار اِس گُماں سے اُٹھتا ہے محمد حفیظ الرحمٰن
  12. طارق شاہ

    جو بھی اس ذات میں پھیلا ہوا اچھا دیکھوں

    ثامر شعور صاحب اشعار میں کوئی پیغام ، مقصدیت ، یا کوئی خاص تاثر نظر نہیں آیا بیان بھی بندش کی وجہ سے to the point نہیں ہیں مطلع : جو بھی اس ذات میں پھیلا ہوا اچھا دیکھوں کچھ بھی میرا نہیں اس میں سبھی تیرا دیکھوں میں" پھیلا ہوا" کی شرط کیوں ، دوسری بات، ذات (مونث) میں اچھا ( مذکر) ایسا...
  13. طارق شاہ

    کار گاہِ زندگانی کو زیاں سمجھا تھا میں

    مکرمی جناب ذوالفقارنقوی صاحب ! سر کہہ کر آپ مجھے شرمندہ نہ کریں صاحب ۔ آپ کی یہ غزل کسی بھی لحاظ سے کسی اچھے سے اچھے شاعر کے کلام سے کم نہیں سچ پوچھئے تو کسی کی بھی پوری غزل یا تخلیق پہ لکھنا اپنا ایک ہی اچھے شعر تخلیق کرنے سے آسان ہے ۔ آپ شاعر ہیں صاحب نظر ہیں حسّاس ذہن اور دل رکھتے ہیں...
  14. طارق شاہ

    غزل

    نہیں شروعات ہی غلط تھی ، کہ صاحبہ سے کلام کیا :):)
  15. طارق شاہ

    غزل

    ٹھیک ہے ، اس طرح سے بھی جیسا آپ نے سوچا بشارت صاحب مگر ایسے شعر کے لئے مجھ جیسوں کو وضاحت یا کتاب میں حاشیہ ڈالنا پڑتا ہے تھوڑا سا بھی ابہام ہو یا خیال مبہم ہو تو میں لکھ دیتا ہوں :)
  16. طارق شاہ

    غزل

    تشکّر ابن رضا بھائی کچھ غور نہیں کیا، یا یوں کہیں کبھی پروفائل کھول کرہی نہیں دیکھاکسی کا ویسے آپ کی تصویر کی وجہ سے یہ غلطی ممکن ہی نہیں گیلانی صاحب نے بھی نشاندھی کردی اور ناراض بھی نہیں ہوئے میرے انھیں صاحبہ لکھنے پر آپ نےتو سوچ رکھا تھا کہ ڈانت پڑے گی :)
  17. طارق شاہ

    غزل

    گیلانی صاحب ! زمین زرخیز چنی ہے اور خیالات بھی اچھے ہیں ، داد قبول کیجئے بستگی بہترکرکے اشعار سے ابہام دُور اور تفہیم واضح کئے جاسکتے ہیں مثال کے طور یہ کہ مطلع میں : سرِ بازار نہ دستار اچھالی جائے اِس سے یہ مفہوم ملتا ہے کہ سرِ بازار پر اعتراض ہے گھر یا کسی اور جگہ نہیں ...
  18. طارق شاہ

    ی۔ ہ۔ و ۔۔ نئی لڑی نمبر 20

    نذر کے چہرے پہ نظر کا چشمہ کیا لگا نظر اور دید کے میلے لگ گئے میلۂ مویشیاں نہیں جی ، ویلے کے میلے ، ہاں جی !
  19. طارق شاہ

    ا۔ب۔پ ۔۔۔۔۔ کھیل نمبر 62

    ظاہر اور باطن، کسی مخبوط الحواس کا ہی ایک سا ہو سکتا ہے ذی ہوش کا نہیں
  20. طارق شاہ

    محمد حفیظ الرحمٰن :::: جو تِرے آستاں سے اُٹھتا ہے :::: Mohammed Hafeez ur Rehman

    غزل محمد حفیظ الرحمٰن جو تِرے آستاں سے اُٹھتا ہے رنگ و بُو کے جہاں سے اُٹھتا ہے منزلیں اُس غبار میں گمُ ہیں جو تِرے کارواں سے اُٹھتا ہے غور سے سُن اِسے ، کہ یہ نالہ میرے قلبِ تپاں سے اُٹھتا ہے یہ کسی اور آگ کا ہے دُھواں یا مِرے آشیاں سے اُٹھتا ہے ہے مُنافق وہی ، کہ جس کا خمِیر فکرِ سُود و...
Top