نتائج تلاش

  1. کاشفی

    ایسی ہے چمک گویا اترا ماہ آنکھوں میں - ڈاکٹر جاوید جمیل

    غزل از ڈاکٹر جاوید جمیل ایسی ہے چمک گویا اترا ماہ آنکھوں میں دفعتاً ابھر آئی دل کی چاہ آنکھوں میں بے حجاب ہونے کو ہے شباب بھی بیتاب ہے اِدھر بھی بیتابی بے پناہ آنکھوں میں ہو گیا سکوں غائب، بڑھ گئی ہے بیچینی کوئی آ کے بس بیٹھا خواہ مخواہ آنکھوں میں اس کا حسن ہے گویا پر کشش غزل کوئی دل میں...
  2. کاشفی

    قحط میرے لئے، برسات ہے اوروں کے لئے - ڈاکٹر جاوید جمیل

    بہت خوب! اور بہت شکریہ غزل کی پسندیدگی کے لیئے۔۔خوش رہیئے۔۔۔
  3. کاشفی

    لگتا تو یوں ہے جیسے سمجھتا نہیں ہے وہ - ڈاکٹر جاوید جمیل

    شکریہ صائمہ شاہ صاحبہ! خوش رہیئے۔۔
  4. کاشفی

    رات گیسو، چاند چہرہ، زلف بادل، اور کیا - راشد آزر

    غزل (راشد آزر) رات گیسو، چاند چہرہ، زلف بادل، اور کیا اب ہمارے دیکھنے کو رہ گیا کل، اور کیا عشق میں تیرے ہوا کیا، اس سے بڑھ کر کیا کہیں چلتے چلتے رُک گیا تھا وقت اک پل، اور کیا کیا بیاں کرتے ترے ملنے کی کیفیت کہ جب تجھ کو دیکھا تو مچی تھی دل میں ہل چل، اور کیا کون ہے جو سُن سکے گا شرحِ...
  5. کاشفی

    قحط میرے لئے، برسات ہے اوروں کے لئے - ڈاکٹر جاوید جمیل

    غزل از ڈاکٹر جاوید جمیل قحط میرے لئے، برسات ہے اوروں کے لئے میں اکیلا ہوں، ترا ساتھ ہے اوروں کے لئے بات اتنی ہے تجھے پیار ہوا ہے مجھ سے اتنی سی بات بڑی بات ہے اوروں کے لئے آنکھیں ہیں بند کہ بیدار، ہے اس پر موقوف دن ہے میرے لئے اور رات ہے اوروں کے لئے آپ کے اپنے یہاں قدرکہاں چھوٹوں کی آپ کا...
  6. کاشفی

    بارہا تجھ سے کہا تھا مجھے اپنا نہ بنا ۔ وصی شاہ

    شیئر کرنے کے لیئے شکریہ!
  7. کاشفی

    جئے الطاف حسین

    جئے الطاف حسین
  8. کاشفی

    آج کا شعر - 5

    ٹھہرا وہ پھول، بوسے لبوں کے ملے اسے پتوں کی طرح پیروں میں آیا نہیں ہے وہ مرنے کے بعد آیا ہے کرنے مرا علاج مانا کہ چارہ گر ہے. مسیحا نہیں ہے وہ جاوید رات دن ہے ترا انتظار اسے کہنے کو تیرے پیار کا بھوکا نہیں ہے وہ ڈاکٹر جاوید جمیل
  9. کاشفی

    آج کا شعر - 5

    ہوگا غلط بیان میں مجبوریوں کا ہاتھ حق بات ورنہ یہ ہے کہ جھوٹا نہیں ہے وہ ڈاکٹر جاوید جمیل
  10. کاشفی

    آج کا شعر - 5

    رہتا ہے اس کے ساتھ ہمیشہ مرا خیال تنہایوں میں رہ کے بھی تنہا نہیں ہے وہ ڈاکٹر جاوید جمیل
  11. کاشفی

    آج کا شعر - 5

    کر دونگا موم باتوں میں سوز و گداز سے جذبات کی تپش سے مبرا نہیں ہے وہ واضح یہ کر چکا ہے یقیں دل کے وہم پر میرا ہے صرف اور کسی کا نہیں ہے وہ ڈاکٹر جاوید جمیل
  12. کاشفی

    آج کا شعر - 5

    مجھ میں بسا ہوا بھی ہے وہ سر سے پیر تک اور کہہ رہا ہے یہ بھی کہ میرا نہیں ہے وہ ڈاکٹر جاوید جمیل
  13. کاشفی

    آج کا شعر - 5

    لگتا تو یوں ہے جیسے سمجھتا نہیں ہے وہ معصوم جتنا لگتا ہے اتنا نہیں ہے وہ ڈاکٹر جاوید جمیل
  14. کاشفی

    لگتا تو یوں ہے جیسے سمجھتا نہیں ہے وہ - ڈاکٹر جاوید جمیل

    بہت شکریہ ظفری صاحب! خوش رہیئے۔۔
  15. کاشفی

    لگتا تو یوں ہے جیسے سمجھتا نہیں ہے وہ - ڈاکٹر جاوید جمیل

    غزل کی پسندیدگی کے لیئے بیحد شکریہ طارق شاہ صاحب! خوش و خرم رہیئے۔۔
  16. کاشفی

    ہر ایک شب کو ترے نام ہونا پڑتا ہے - ڈاکٹر جاوید جمیل

    بہت شکریہ جناب! خوش رہیئے۔۔
  17. کاشفی

    ہر ایک شب کو ترے نام ہونا پڑتا ہے - ڈاکٹر جاوید جمیل

    غزل کی پسندیدگی کے لیئے شکریہ طارق شاہ صاحب! خوش رہیئے۔۔
  18. کاشفی

    ہر ایک شب کو ترے نام ہونا پڑتا ہے - ڈاکٹر جاوید جمیل

    غزل از ڈاکٹر جاوید جمیل ہر ایک شب کو ترے نام ہونا پڑتا ہے اداس دل کو سرِ شام ہونا پڑتا ہے خبیث تہمتیں دامن کو چیر جاتی ہیں تمہارے واسطے بدنام ہونا پڑتا ہے ہمیں سے لگتا نہیں ہے کسی پہ بھی الزام ہمیں کو موردِ الزام ہونا پڑتا ہے قلم ہیں کتنے جو تلوار بن کے جیتے ہیں یہاں قلم کو بھی نیلام ہونا...
  19. کاشفی

    اردو محفل کا ماحول

    میں ظالموں میں سے نہیں ہوں۔۔اور ظلم کو ناپسند کرتا ہوں۔۔۔۔ شمشاد بھائی خوش رہیئے ہمیشہ۔۔ میں اتنی جلدی نہیں جارہا ہوں دنیا سے۔۔۔برے لوگ دیر سے جاتے ہیں۔۔:) انسان! رہے یاد کہ مرنا بھی پڑے گا اور قبر کے گڈھے میں اترنا بھی پڑے گا کرنا ہے اگر سارے زمانے کو معطر خوشبو! تجھے ہر سمت بکھرنا بھی پڑے...
  20. کاشفی

    لگتا تو یوں ہے جیسے سمجھتا نہیں ہے وہ - ڈاکٹر جاوید جمیل

    غزل از ڈاکٹر جاوید جمیل لگتا تو یوں ہے جیسے سمجھتا نہیں ہے وہ معصوم جتنا لگتا ہے اتنا نہیں ہے وہ مجھ میں بسا ہوا بھی ہے وہ سر سے پیر تک اور کہہ رہا ہے یہ بھی کہ میرا نہیں ہے وہ کر دونگا موم باتوں میں سوز و گداز سے جذبات کی تپش سے مبرا نہیں ہے وہ واضح یہ کر چکا ہے یقیں دل کے وہم پر میرا ہے...
Top