نتائج تلاش

  1. طارق شاہ

    آپ کے پسندیدہ اشعار!

    جنگل سے پُوچھتی ہے ہواؤں کی برہمی ! جگنو کو تِیرگی میں کِرن کون دے گیا توڑا ہے کِس نے نوکِ سناں پرسکوُتِ صبر لب بستگی کو تابِ سُخن کون دے گیا محسن وہ کائناتِ غزل ہے، اُسے بھی دیکھ ! مجھ سے نہ پوچھ، مجھ کو یہ فن کون دے گیا محسن نقوی
  2. طارق شاہ

    آپ کے پسندیدہ اشعار!

    ہمیں کوئی غم نہیں تھا، غمِ عاشقی سے پہلے نہ تھی دشمنی کسی سے، تِری دوستی سے پہلے یہ عجیب اِمتحاں ہے، کہ تُمھی کو بُھولنا ہے مِلے کب تھے اِس طرح ہم، تُمھیں بے رُخی سے، پہلے فیاض ہاشمی
  3. طارق شاہ

    آپ کے پسندیدہ اشعار!

    عکس کوئی ہو، خدوخال تمہارے دیکھوں بزم کوئی ہو، مگر بات تمہاری نکلے اپنے دشمن سے میں بے وجہ خفا تھا، محسن میرے قاتل تو میرے اپنے حواری نکلے محسن نقوی
  4. طارق شاہ

    ا۔ب۔پ ۔۔۔۔۔ کھیل نمبر 62

    نا سمجھ خواہ جتنا بھی ہو طوطا ، فال نکالنے کے علاوہ کوئی اور کام کرتے نہیں دیکھا اُسے اِس میں بھی اُسے اجرت، پسینہ نکلنے سے پہلے ہی چاہئے ۔ حساب کتاب میں بالکل بے لحاظوں پہ گیا ہے، شاید اسی لئے تمام بے لحاظوں کوطوطا چشم کہاجاتا ہے طوطے گو کئی رنگ و نسل کے ہوتے ہیں لیکن فطرتاََ ایک سے ہوتے ہیں
  5. طارق شاہ

    ا۔ب۔پ ۔۔۔۔۔ کھیل نمبر 62

    ظاہِراً، ہم سب کے سروں میں بجائے بُھوسا، چائے بھری ہوئی ہے ، جس میں بس طوطا ہی تیرتا نظر آ رہا ہے:):)
  6. طارق شاہ

    آپ کے پسندیدہ اشعار!

    دل پہ اِک طُرفہ قیامت کرنا مُسکراتے ہوئے رُخصت کرنا جُرم کِس کا تھا، سزا کِس کو مِلی کیا گئی بات پہ حُجّت کرنا پروین شاکر
  7. طارق شاہ

    خورشید رضوی لب سے دل کا دل سے لب کا رابطہ کوئی نہیں

    آنکھ مِیچو گے، تو کانوں سے گزُر آئے گا حُسن سیل کو دیوار و در سے، واسطہ کوئی نہیں عرش کی چاہت ہو، یا پاتال کا شوقِ سفر ! ابتدا کی دیر ہے، پھر اِنتہا کوئی نہیں :thumbsup: تشکّر شیئر کرنے پر ، صاحبہ! بہت خوش رہیں
  8. طارق شاہ

    محسن نقوی بنام طاقت کوئی اشارہ نہیں چلے گا ۔۔۔۔۔۔محسن نقوی

    بنامِ طاقت، کوئی اشارہ نہیں چلے گا اُداس نسلوں پہ اب، اجارہ نہیں چلے گا ہمارے جذبے بغاوتوں کو تراشتے ہیں ! ہمارے جذبوں پہ، بس تمہارا نہیں چلے گا :thumbsup: تشکّر شیئر کرنے پر بہت خوش رہیں، صاحبہ
  9. طارق شاہ

    آپ کے پسندیدہ اشعار!

    دھیان بھی تیرا، تِری موجُودگی سے کم نہ تھا کنجِ خلوت میں بھی ہم، جکڑے رہے آداب میں پیشِ دل کچھ اور ہے، پیشِ نظر کچھ اور ہے ہم کھُلی آنکھوں سے کیا کیا دیکھتے ہیں خواب میں خورشید رضوی
  10. طارق شاہ

    خورشید رضوی گھول جا دن بھر کا حاصل اس دلِ بے تاب میں

    دھیان بھی تیرا، تِری موجُودگی سے کم نہ تھا کنجِ خلوت میں بھی ہم، جکڑے رہے آداب میں پیشِ دل کچھ اور ہے، پیشِ نظر کچھ اور ہے ہم کھُلی آنکھوں سے کیا کیا دیکھتے ہیں خواب میں :thumbsup: تشکّرشیر کرنے پر بہت خوش رہیں
  11. طارق شاہ

    آپ کے پسندیدہ اشعار!

    بے فیض رہبروں سے مرتّب جو ہو چلی احوال کی وہ شکل، گوارا ہمیں ہو کیوں ہم ہیں پُھوار ابر کی، بوچھاڑ ہم نہیں سختی کریں کسی پہ، یہ یارا ہمیں ہو کیوں ماجد صدیقی
  12. طارق شاہ

    آپ کے پسندیدہ اشعار!

    لغزشیں کون سنبھالے کہ محبّت میں یہاں ہم نے پہلے ہی بہت بوجھ اُٹھایا ہوا ہے بانوئے شہر، ہمیں تجھ سے ندامت ہے بہت ایک دل ہے، سو کسی اور پہ آیا ہوا ہے عرفان صدیقی
  13. طارق شاہ

    ماجد صدیقی :::: پتّا گرے شجر سے تو لرزہ ہمیں ہو کیوں -- Majid Siddiqi

    غزلِ ماجد صدیقی پتّا گرے شجر سے تو لرزہ ہمیں ہو کیوں گرتوں کے ساتھ گرنے کا کھٹکا ہمیں ہو کیوں قارون ہیں جو، زر کی توقّع ہو اُن سے کیا ایسوں پہ اِس قبیل کا دھوکہ ہمیں ہو کیوں بے فیض رہبروں سے مرتّب جو ہو چلی احوال کی وہ شکل، گوارا ہمیں ہو کیوں ملتی ہے کج روؤں کو نفاذِ ستم پہ جو ایسی سزا کا ہو...
  14. طارق شاہ

    آپ کے پسندیدہ اشعار!

    ہر صبْح ایک سی ہے، ہر شام ایک سی ہے کیا خاک زندگی ہے، اِک بوجھ ڈھو رہا ہوں خورشید رضوی
  15. طارق شاہ

    آپ کے پسندیدہ اشعار!

    میں وہ شعلہ تھا، جسے دام سے تو ضرر نہ تھا پہ جو وسوسے تہِ دام تھے، مجھے کھا گئے جو کھُلی کھُلی تھیں عداوتیں، مجھے راس تھیں یہ جو زہر خند سلام تھے، مجھے کھا گئے خورشید رضوی
  16. طارق شاہ

    آپ کے پسندیدہ اشعار!

    سخت دُشوار ہے پتّھر کو گُلِ تر کہنا ہاں، جو مجبُور ہیں کہنے پہ، وہ ناچار کہیں احمد ندیم قاسمی
  17. طارق شاہ

    آپ کے پسندیدہ اشعار!

    میں تو سمجھا تھا کہ، لوٹ آتے ہیں جانے والے تُو نے تو جا کے جُدائی مِری قسمت کر دی مُجھ کو دشمن کے اِرادوں پہ بھی پیار آتا ہے تیری اُلفت نے محبّت مِری عادت کر دی احمد ندیم قاسمی
  18. طارق شاہ

    آپ کے پسندیدہ اشعار!

    آئینہ یہ تو بتاتا ہے کہ میں کیا ہوں، لیکن آئینہ اس پہ ہے خاموش کہ، کیا ہے مُجھ میں اب تو بس جان ہی دینے کی ہے باری، اے نُور میں کہاں تک کروں ثابت کہ وفا ہے مُجھ میں کرشن بہاری نُور لکھنوی
  19. طارق شاہ

    آپ کے پسندیدہ اشعار!

    رات ہو، دن ہو، غفلت ہو کہ بیداری ہو اُس کو دیکھا تو نہیں ہے اُسے سوچا ہے بہت تشنگی کے بھی مقامات ہیں کیا کیا، یعنی کبھی دریا نہیں کافی، کبھی قطرہ ہے بہت کرشن بہاری نُور لکھنوی
  20. طارق شاہ

    آپ کے پسندیدہ اشعار!

    جنہیں صُبح تک تھا جلنا، سرِ شام بُجھ گئے ہیں وہ چراغ کیا بُجھے ہیں، در و بام بُجھ گئے ہیں ہُوا ظُلم جاتے جاتے، شبِ غم ٹھہر گئی ہے جو سحر سے آ رہے تھے، وہ پیام بُجھ گئے ہیں اوسط جعفری
Top