عمر کو نقدِ جان سمجها تها
فرش کو آسمان سمجها تها
اپنے اِس رینگنے پهسلنے کو؟
اپنے تئیں اک اُڑان سمجها تها
میں تِری یاد کو ہی دُنیا اور
تیری قربت جہان سمجها تها
مجھے اس شعر سے اپنے اشعار یاد آ گئے، جو مشقً لکھے تھے۔
مذہبِ عشق کی شریعت میں
تم صریحاً حلال تھیں جانم
جز تمھارے سبھی کو چھوڑ دیا
کہ...