نتائج تلاش

  1. جنید عطاری

    پہلے خود سے جدا ہوا ہوں میں

    میری تین سال قبل تالیف کردہ غزل، جسے مرے اساتذہ نے بہت سراہا اور دعاؤں سے نوازا۔ اسی کے بعد مجھے لکھنے کی اجازت ملی۔ پہلے خود سے جدا ہوا ہوں میں پھر کہیں تجھ سے آ ملا ہوں میں اب مجھے پوچھنے کو مت آنا اپنے اندر کہیں گیا ہوں میں ناگہاں خود سے ڈرتا رہتا ہوں گویا اپنی کوئی بلا ہوں میں خواب تو...
  2. جنید عطاری

    قصّۂ عشق کچھ نہیں تھا مگر - ہوئی شہرت گلی گلی اپنی (جنید عطاری)

    قصّۂ عشق کچھ نہیں تھا مگر - ہوئی شہرت گلی گلی اپنی (جنید عطاری)
  3. جنید عطاری

    تھک چکا ماضی ہے، تھک رہا، ماضی اور فعل کے درمیان ہے، یعنے ابھی ابھی تھکا ہے۔

    تھک چکا ماضی ہے، تھک رہا، ماضی اور فعل کے درمیان ہے، یعنے ابھی ابھی تھکا ہے۔
  4. جنید عطاری

    جنید ایفا پہ کب تک بحث کرتا - کہ پاس اُس کے جہاں کی حجتیں تھیں (جنید عطاری)

    جنید ایفا پہ کب تک بحث کرتا - کہ پاس اُس کے جہاں کی حجتیں تھیں (جنید عطاری)
  5. جنید عطاری

    اہلِ نظر کو کیا پتا قبلہ قلوب کا

    باقائدہ، نامور اور مستند استاد شاعر جو کسی جانے مانے استاد شاعر کا شاگرہ ہو، وہی صحیح راہ دکھا سکتا ہے، وگرنہ بہت سے لوگ دقیق جملوں کی گردان کو فلسفہ کہتے ہیں اور صرف لغت سے چُن چُن کر الفاظ بحروں میں بھر دینے کو سخن کہتے ہیں۔
  6. جنید عطاری

    اہلِ نظر کو کیا پتا قبلہ قلوب کا

    میں شعر کو بحروں کے حوالے سے نہیں دیکھتا، مرے اُستاد نے نصیحت کی تھی کہ جنید ایک بات پلو سے باندھ لو، عروضیہ کبھی اچھا شاعر نہیں بن سکتا، میں صوت اور مضمون کو ترجیح دیتا ہوں، ترنم شرط ہے، باقی انسان کامل نہیں ہوتا، اغلاط تو جزوِ تخلیقِ آدمیت ہے۔
  7. جنید عطاری

    کیا غضب ہے جیا نہیں جاتا - کیا ستم ہے مرا نہیں جائے (جنید عطاری)

    کیا غضب ہے جیا نہیں جاتا - کیا ستم ہے مرا نہیں جائے (جنید عطاری)
  8. جنید عطاری

    کشکولِ عاشقی سے وفائیں سمیٹ کر - پہ سُود بھیج دی ہیں جفائیں مری طرف (جنید عطاری)

    کشکولِ عاشقی سے وفائیں سمیٹ کر - پہ سُود بھیج دی ہیں جفائیں مری طرف (جنید عطاری)
  9. جنید عطاری

    بارِ گماں اٹھائے بہت تھک رہا جنیدؔ - اک تازہ دم اُدھار کمر چاہیئے مجھے (جنید عطاری)

    بارِ گماں اٹھائے بہت تھک رہا جنیدؔ - اک تازہ دم اُدھار کمر چاہیئے مجھے (جنید عطاری)
  10. جنید عطاری

    یہ میں نہیں ہوں مگر کوئی ذات ہے جو تمہیں - مرے حواس پہ طاری ہوئے پکار رہی (جنید عطاری)

    یہ میں نہیں ہوں مگر کوئی ذات ہے جو تمہیں - مرے حواس پہ طاری ہوئے پکار رہی (جنید عطاری)
  11. جنید عطاری

    عظیم کی شاعری برائے اصلاح و تنقید و تبصرہ

    ویسے اپنا ایک شعر کہوں گا، شاید سمجھ جاؤ گے میرا مدعا کیا ہے سُن! شریر آدمی کے عالم میں ہر خرابی تری زباں کی ہے جنیدؔ عطاری
  12. جنید عطاری

    صفتِ بالذات کے اے دعوے دار - تیری موجودگی کہاں کی ہے؟ (جنید عطاری)

    صفتِ بالذات کے اے دعوے دار - تیری موجودگی کہاں کی ہے؟ (جنید عطاری)
  13. جنید عطاری

    بات دل کی زباں پہ لانے کو - آدمی نے گلہ کیا ایجاد (جنید عطاری)

    بات دل کی زباں پہ لانے کو - آدمی نے گلہ کیا ایجاد (جنید عطاری)
  14. جنید عطاری

    صرف جس تس کی شکل و صورت کے - اور میسر یہاں پہ کیا ہے مجھے (جنید عطاری)

    صرف جس تس کی شکل و صورت کے - اور میسر یہاں پہ کیا ہے مجھے (جنید عطاری)
  15. جنید عطاری

    آہاں۔ خیر۔۔۔

    آہاں۔ خیر۔۔۔
  16. جنید عطاری

    عظیم کی شاعری برائے اصلاح و تنقید و تبصرہ

    دیکھتا ہوں کہ عصرِ حاضر کی نسل میں خُون سفید ہو گیا ہے، جب توقع ہی اُٹھ گئی غالب کیوں کسی کا گلہ کرے کوئی
  17. جنید عطاری

    یعنی اتنا بُرا بھی نہیں مگر مطالب بدل گئے ہیں، یہ شعر طنزیہ ہے، یعنی حیرت کی بات نہیں ہے، مگر...

    یعنی اتنا بُرا بھی نہیں مگر مطالب بدل گئے ہیں، یہ شعر طنزیہ ہے، یعنی حیرت کی بات نہیں ہے، مگر تحریف میں وہ مطلب نہیں ہے، جو میں نے بیان کیا۔
  18. جنید عطاری

    عظیم کی شاعری برائے اصلاح و تنقید و تبصرہ

    وہ حضرتِ میر نے کہا تھا کہ بیتابیوں کے جور سے میں اب کے مر گیا ہو کر فقیر صبر مری گور پر گیا
  19. جنید عطاری

    مضائقہ نہیں۔

    مضائقہ نہیں۔
Top