یقیں سے نہ ہو گی گماں کی حفاظت
مگر لازمی ہے زباں کی حفاظت
ہوا کی نظر میں پڑا ریت پر تھا
ہمیں سونپ دی تھی نشاں کی حفاظت
یہ کون و مکاں ہی مرے لُٹ گئے ہیں
فقط کی ہے کون و مکاں کی حفاظت
یہاں کی ہوا بھی گلہ گھونٹتی ہے
یہاں سب سے مشکل ہے جاں کی حفاظت
ہزاروں کے سینوں میں بھی رکھ دیا ہے
زمے لی ہے جس...