الف عین
یاسر شاہ
عظیم
سر اصلاح فرما دیجیے
سو بسم اللہ یار پرانے لوٹ آئے۔
پھر اپنے موسم وہ سہانے لوٹ آئے۔
پت جھڑ کے آثار نہیں گلشن میں۔
شاید پھر وہ پھول اگانے لوٹ آئے۔
کیوں برسوں کے بعد خیال آج اُن کے۔
تنہائی میں آگ لگانے لوٹ آئے۔
ٹوٹا جن سے عہدِوفا ماضی میں۔
آنکھوں میں نئے خواب سجانے لوٹ آئے۔
وہ...